سپاٹ فکسنگ سکینڈل : ٹربیونل کی کاروائی روکنے کے لئے خالد لطیف کی درخواست مسترد ، پی سی بی کو نوٹس جاری
لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس+اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ نے قومی کرکٹر خالد لطیف کی پی سی بی کے اینٹی کرپشن ٹربیونل کی کارروائی کیخلاف دائر درخواست پر وزارت کھیل اور کرکٹ بورڈ سے تیرہ جون تک جواب طلب کر لیا ہے، عدالت نے قومی کرکٹر کیخلاف ٹربیونل کی کارروائی فوری روکنے کی استدعا مسترد کر دی۔جسٹس شاہد کریم اور جسٹس طارق سلیم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے قومی کرکٹر خالد لطیف کی ہائیکورٹ کے سنگل بنچ کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی، کرکٹر کی طرف سے زبیر خالد ایڈووکیٹ اور دیگر وکلاءنے موقف اختیار کیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا اینٹی کرپشن ٹربیونل جن رولز کے تحت درخواست گزار کیخلاف سپاٹ فکسنگ سکینڈل کی کارروائی کر رہا ہے، وہ رولز نوٹیفائیڈ ہی نہیں ہیں، جن رولز کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری نہ ہوا ہو، ان رولز کے تحت کارروائی کو قانونی حیثیت حاصل نہیں ہوتی اور اس حوالے سے اعلی عدلیہ کے فیصلے بھی موجود ہیں لیکن ان حقائق کو نظرانداز کرتے ہوئے سنگل بنچ نے درخواست گزار کی درخواست خارج کر دی ہے لہذا سنگل بنچ کا فیصلہ کالعدم کرتے ہوئے اینٹی کرپشن ٹربیونل کی کارروائی کو بھی غیرقانونی قرار دیا جائے، جس پر عدالت نے وزارت کھیل اور پی سی بی کو تیرہ جون تک نوٹسز جاری کر دیئے، کرکٹر کے وکلاءنے استدعا کی کہ انٹراکورٹ اپیل کے حتمی فیصلے تک اینٹی کرپشن یونٹ کو سپاٹ فکسنگ سکینڈل کی کارروائی سے روکا جائے، عدالت نے ٹربیونل کی کارروائی روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ وزارت کھیل اور پی سی بی کا مﺅقف آنے کے بعد اس استدعا پر حتمی فیصلہ کرینگے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن ٹربیونل نے پی ایس ایل دوسرے ایڈیشن میں مبینہ سپاٹ فکسنگ کیس کی سماعت کا آغاز کر دیا ہے۔ بورڈ نے سپاٹ فکسنگ کے ثبوت پیش کیے۔ ٹربیونل کو دی جانےوالی بریفنگ کی کاپی شاہ زیب کے وکیل کو بھی پیش کی گئی اور 18 مئی کو اجوابی دلائل دینے کی ہدایت کی۔