پاکستان اور ایران کے عوام پرجوش برادرانہ تعلقات چاہتے ہیں: طاہر القادری
لاہور(خصوصی نامہ نگار+آئی این پی) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے عوام پر جوش برادرانہ تعلقات چاہتے ہیں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بگاڑنے والے امن ،خوشحالی کے دشمن ہیں، دونوں ملک ملکر ایسے دہشتگردگروہوں کے خاتمے کے لیے مشترکہ حکمت عملی طے کریں،سربراہ عوامی تحریک نے سیستان بارڈر پر ایرانی سکیورٹی اہلکاروں کی شہادت کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور ملوث عناصر کی گرفتاری اور عبرتناک سزا کا مطالبہ کیا، انہوں نے کہا کہ دونوں برادر اسلامی ممالک کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے والے عناصرکو آپریشن ردّ الفساد کے تحت ڈیل کیا جائے، سربراہ عوامی تحریک نے ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ ہاٹ لائن کی بحالی اور آپریشنل کمیٹیوں کی تشکیل سے سیستان بارڈر جیسے افسوسناک واقعات کو روکنے میں مدد ملے گی ،انہوں نے کہا کہ یہ روابط مستقل بنیادوں پر استوار رہنے چاہیں، دونوں برادر ہمسایہ ممالک موجودہ علاقائی اور عالمی حالات کے تناظر میں کسی قسم کی غلط فہمی اور تنائو کے متحمل نہیں ہوسکتے ،ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ کچھ تکفیری قوتیں دہشتگردی کے ذریعے پاکستان کو عالمی تنہائی کا شکار اور ہمسائیوں کے ساتھ اسکے دوستانہ تعلقات کو دشمنی میں بدلنے کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان اسلام کے عظیم رشتے سے منسلک ہونے کے ساتھ ساتھ خطہ کے ہمسایہ اور سٹرٹیجک معاون بھی ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی وطن واپسی کا فیصلہ، وطن واپسی پر اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے ملاقاتیں کریں گے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری مئی کے تیسرے ہفتے پاکستان واپس آئیں گے اور اسکے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری وطن واپسی پر اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے اس حوالے سے شیخ رشید احمد مرکزی کردار ادا کررہے ہیں اور یہ کوشش کی جارہی ہے کہ اپوزیشن جماعتیں ملکر حکومت کے خلاف مشترکہ حکمت عملی مرتب کریں۔