• news

قطری خط مسترد ہوا‘ یہ نہیں کہا پانچوں ججوں نے وزیراعظم کو جھوٹا قرار دیا: عمران

نوشہرہ (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے نوشہرہ میں پی ٹی آئی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا میں بڑا کام وہ ہوتا ہے جس کی سوچ بڑی ہوتی ہے۔ 9 سال کا تھا فیصلہ کیا کہ پاکستان کیلئے کرکٹ کھیلوں گا۔ خواب کی تعبیر میں 9 سال لگ گئے۔ ٹاپ آل رائونڈر بننے کا خواب دیکھا اس میں بھی 9 سال لگ گئے۔ کینسر ہسپتال بنانے میں 9 سال لگ گئے۔ ہرکوئی کہتا تھا کہ پاکستان میں کینسر ہسپتال نہیں بن سکتا۔ ٹیم کوورلڈ چیمپئن بنانے میں مجھے 9 سال لگے۔ کیا میری یہ جدوجہد وزیراعظم بننے کیلئے ہے؟ کئی وزیراعظم آئے اور گئے، کوئی پوچھتا بھی نہیں۔ میں علامہ اقبال کا خواب پورا کرنے کیلئے سیاست میں آیا ہوں۔ میرا خواب ہے کہ پاکستان میں ایسا دن آئے کہ زکوٰۃ لینے والا کوئی نہ ملے۔ میری نوازشریف سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے۔ نوازشریف میرے خواب کی تعبیر میں رکاوٹ ہیں۔ پاکستان چین جیسا تب بنے گا جب ملک سے کرپشن ختم کی جائیگی۔ چین نے 25 سال میں 50 کروڑ لوگوں کی غربت دور کی۔ جب تک نواز شریف کی طرح کے حکمران ہیں ملک میں خوشحالی نہیں آ سکتی۔ میرا خواب تھا کہ پاکستان اسلامی فلاحی ریاست بنے، انہوں نے کہا کہ میں کرپشن کے خلاف ہوں، جو ملک مقروض ہوتا ہے اس کی دنیا میں کوئی عزت نہیں ہوتی۔ ہمارا مقصد یہ ہے کہ کوئی پاکستانی باہر جائے تودنیا اس کی عزت کرے۔ وزیراعظم بننا ہوتا تو 21 سال سے جدوجہد نہ کرتا۔ جب ایک ملک سے پیسہ چوری ہو کر باہر جاتا ہے تو قرضہ لینا پڑتا ہے۔ آئی ایم ایف نے کہا کہ 40 ارب روپے کے ٹیکس لگائو، جب ٹیکس لگے گا تو مہنگائی بڑھے گی، چوری کوئی کرتا ہے قیمت قوم کو دینا پڑتی ہے۔ جب قیمتیں بڑھتی ہیں تو غربت بھی بڑھتی ہے۔ چاہتا ہوں دنیا بھر میں گرین پاسپورٹ کی عزت ہو۔ قرضے لے کر ہم مزید مقروض ہو رہے ہیں، بجٹ خسارہ پورا کرنے کیلئے مزید قرضے لئے جاتے ہیں۔ ایک ہزار ارب روپے ملک سے چوری کرکے باہر بھیجے جاتے ہیں ایوب خان کو امریکہ میں عزت ملی نواز شریف امریکی صدر سے بات کرنے کیلئے پرچیاں استعمال کرتے ہیں۔ نواز شریف اگر کرپٹ نہ ہوتے تو مجھے کوئی مسئلہ نہ ہوتا۔ تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ نوشہرہ کے لوگ سیاسی شعور رکھتے ہیں۔ تبدیلی کی ہوا خیبر پی کے سے چلی تبدیلی کی ہوا پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں داخل ہوگئی ہے۔ نوشہرہ میں جلسہ سے خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ جب قوم سو رہی تھی خیبر پی کے جاگ رہا تھا تاثر دیا گیا کہ ترقی سڑکوں کی تعمیر سے آتی ہے ترقی سڑکیں اور پل بنانے سے نہیں ہوتی اصل ترقی انسانوں پر سرمایہ کاری سے آتی ہے، خیبر پی کے حکومت نے بتایا ترقی تعلیم و صحت اور روزگار سے ہوتی ہے آج خیبر پی کے کی مثال پورے پاکستان میں دی جاتی ہے۔ عوام نے نوازشریف کی رخصتی کا فیصلہ کرلیا۔ نوازشریف کی رخصتی سے انکار کرنے والے بھی آج یہ نعرہ لگا رہے ہیں نعرہ لگا دیا گیا ہے قوم کو اگر جگانا ہے تو تعلیمی شعور پیدا کرنا ہوگا قوم کو سر اٹھا کر جینے کا سلیقہ سکھائیں گے۔ مسلم لیگ (ن) بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا نہیں چاہتی۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بننے والی جے آئی ٹی کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا انکوائری مکمل ہونے تک نوازشریف استعفیٰ دیں۔ پی ٹی آئی کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن میں ملوث افراد کو سزا ملنی چاہیے۔ نوازشریف کا نام پانامہ میں آیا تو پی ٹی آئی سڑکوں پر نکلی۔ نوازشریف کی سپریم کورٹ میں تلاشی ہوئی۔ عمران کا پیغام ہے ملک سے رشوت اور لوٹ مار ختم کی جائے گی۔ جے آئی ٹی بن گئی، آج پاکستان کا تاریخی دن ہے، وہ بھی تاریخی دن ہوگا جب وزیراعظم جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوگا۔ جج اب وزیراعظم نوازشریف کی ایک ایک جیب کی تلاشی لیں گے۔ 60 دن میں نوازشریف فارغ ہوجائیں گے نوازشریف کے بچنے کا کوئی امکان نہیں۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اپنے خطاب میں کہا کہ نوازشریف آپ جارہے ہیں عمران خان آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف صاحب آکر دیکھو کہ یہ جلسہ ہے یا جلسی۔ دیگر ممالک میں بھی پانامہ لیکس کے کرداروں پر کیس چل رہا ہے نوازشریف میں اعلان کررہا ہوں کہ تم جارہے ہو۔عمران خان نے کہا کہ پرویز خٹک نے چار سال میں 20کروڑ کے بھی اشتہار نہیں دیے جبکہ نوازشریف اور شہباز شریف نے 32ارب اشتہاری مہم پر خرچ کر دئیے۔ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے بھی خیبرپی کے جیسے پولیس کے نظام کامطالبہ کردیا ہے۔ نوازشریف نے 90ء کی دہائی میں 6ارب کے پلاٹس سیاستدانوں میں تقسیم کئے۔شہبازشریف ہرجانہ وہ کرتا ہے جس کی ساکھ ہوتی ہے۔شریف برادران نے کس کس کو رشوت نہیں دی ،انہوںنے چھانگا مانگا اور بھوربن میں بھی سیاستدانوں کے ضمیر خریدے ۔انہوں نے کہا کہ صادق اور امین لیڈر کے ساتھ پوری قوم کھڑی ہوتی ہے ،لیہ کے جلسے میں نوازشریف نے جھوٹ بولا ہے ،میں نہیں کہوں گا کہ جلسہ کیا ہے اور جلسی کیا ہے۔یہ ملک اسلام کے نام پر بنا تھا ،ہمارا اخلاقی معیار بہت بلند ہونا چاہیے تھا۔ نوازشریف کی موجودگی میں ملک سے کرپشن ختم نہیں ہوسکتی ،ہمارے وزیراعظم اسمبلی میں کھڑے ہو کر جھوٹ بولتے ہیں، اب اسی وزیراعظم کے نیچے جے آئی ٹی بننے جا رہی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ میں نے یہ نہیں کہا کہ پانچوں ججز نے نوازشریف کو جھوٹا قراردیا ،میں نے یہ کہا تھا کہ دو ججوں نے نوازشریف کو نااہل کردیا ہے جبکہ باقی تینوں ججز نے بھی نوازشریف کی جانب سے جمع کردہ دستاویزات اور قطری خط کو نہیں مانا ۔

ای پیپر-دی نیشن