پاکستان بار سمیت وکلا تنظیموں کی اکثریت نے وزیراعظم کے استعفیٰ کی تحریک مسترد کر دی
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)پاکستان بارکونسل کے زیر انتظام وکلاء کنونشن میں شرکت کرنے والی وکلاء بارز کی اکثریت نے پانامہ لیکس معاملے پر وزیر اعظم نواز شریف سے استعفے کا مطالبہ کرنے کے لیے چلائی جانے والی ’’وکلاء تحریک ‘‘ کو قبل ازوقت اور جمہوری عمل کے لیے نقصان دہ قرار دیدیا اور نواز شریف کو تجویز دی ہے کہ اخلاقی جرائت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جے آئی ٹی کی تحقیقات مکمل ہونے تک وزارت عظمیٰ کے عہدے سے الگ ہوجائیں،پاکستان بار کونسل پانامہ کیس فیصلے پر عملدرآمد بنچ کی کارروائی کے جائزے کیلئے کمیٹی تشکیل دیگی ،بار کونسل ملک سے کرپشن اور اقربا پروری کامکمل خاتمہ چاہتی ہے اور اس مقصد کیلئے بلا تفریق احتساب پر یقین رکھتی ہے۔پاکستان بارکونسل کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیے کے مطابق بار کونسل کے زیراہتمام جمعہ کے روز اسلام آباد میں منعقدہ وکلاء کنونشن میں تین صوبائی بار کونسلز کے علاوہ ملک بھر سے متعدد بار ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس میں تقاریر کرنے کے ساتھ ساتھ اجلاس کے شرکا سے وزیراعظم نوازشریف سے استعفے کا مطالبہ کرنے سے متعلق ووٹنگ بھی کروائی گئی۔ اجلاس کے کل 84 شرکاء میں سے 48 نے وزیراعظم نوازشریف سے استعفے کا مطالبہ نہ کرنے، 24نے مطالبہ کرنے کی رائے پیش کی۔ جبکہ 12 ارکان نے کہا کہ پاکستان بار کونسل کے فیصلے کے پابند ہوں گے۔ اکثریت نے کہا کہ ہمیں انصاف کے عمل کو مانیٹرکرنا چاہیے۔