غداری کیس: مشرف کے وکیل کو سننے سے انکار: وزارت داخلہ سابق صدر کی جائیداد سے متعلق تفصیل دوبارہ جمع کرائے: خصوصی عدالت
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ نیوز ایجنسیاں) سنگین غداری کیس کی فائل پھر اوپن ہو گئی‘ خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے وکیل کے دلائل سننے سے انکار کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دے چکے ہیں۔ پرویز مشرف کی جائیداد کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ اکرم شیخ نے استدعا کی کہ سماعت مکمل ہو چکی۔ عدالت کو حکم جاری کرنا ہے۔ وکیل وفاق نے کہا کہ پرویز مشرف کے اکائونٹ جہاں بھی ہیں اس کا جائزہ لینا ہو گا۔ عدالت نے وزارت داخلہ کی جانب سے پیش کی جانے والی مشرف کی منقولہ غیرمنقولہ جائیدادوں کی تفصیلات کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا کہ یہ 2008ء کی ہیں‘ اندورن ملک بیرون ملک جائیدادوں، بنک اکائونٹس کی دوبارہ کرنٹ تفصیلات عدالت میں جمع کروائی جائیں۔ عدالت نے استغاثہ کے وکیل اکرم شیخ کو ہدایت کی ہے وہ عدالتی احکامات پر عملدرآمد کے حوالے سے پاکستان سے باہر طریقہ کار اور بیرون ملک معاہدوں کے حوالے سے آئندہ سماعت پر عدالت کی معاونت کریں۔ پرویز مشرف کو وطن واپسی پر وزارت داخلہ کی جانب سے فول پروف سکیورٹی فراہم کرنے کے حوالے سے ایڈووکیٹ اختر شاہ کی درخواست پر عدالت نے مشرف کے دوسرے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم کو ہدایت کی ہے کہ وہ آئندہ سماعت پر واضح کریں کہ پرویز مشرف کی وکالت کون کرے گا؟ جبکہ کیس کی مزید سماعت 19 مئی تک ملتوی کردی گئی۔ استغاثہ کے وکیل اکرم شیخ نے کیس ملتوی کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرویز مشرف کے خلاف ٹرائل مکمل ہو چکا ہے‘ شہادتیں ریکارڈ ہوچکی ہیں اس لئے فاضل عدالت اب کیس کا فیصلہ سنائے۔ انہوں نے نئے وکیل کی طرف سے پیش کردہ وکالت نامہ پر بھی سوالات اٹھا دیئے ہیں کہ جعلی ہے اس کی فارن آفس سے تصدیق کروائی جائے مشرف بیمار ی کا بہانہ کرکے بیرون ملک گئے مگر اب عدالتی احکامات کو ہوا میں اڑا رہے ہیں اور واپس نہیں آرہے۔ خصوصی عدالت میں پیش ہونے کیلئے سکیورٹی مانگ لی۔ جمعہ کو اسلام آباد کی خصوصی عدالت میں جسٹس یحیٰ آفریدی کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے پرویز مشرف غداری کیس کی سماعت کی۔ جہاں پرویز مشرف کے وکیل نے عدالت میں درخواست جمع کرائی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ سابق صدر مقدمات کیلئے عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں تاہم وطن واپسی پر انہیں سکیورٹی خطرات ہیں۔ پرویزمشرف نے عدالت میں پیشی کو وزارت دفاع کی جانب سے سکیورٹی فراہم کرنے، انہیں گرفتار نہ کرنے اور پیشی کے بعد واپس جانے کی یقین دہانی سے مشروط کر دی ہے۔ علاوہ ازیں غازی قتل کیس‘ پرویز مشرف کی جانب سے مقدمہ خارج کرنے کی دائر درخواست پر سماعت‘ عدالت نے پولیس تھانہ آبپارہ کو آج جواب جمع کرانے کا حکم جاری کر دیا۔