• news

چیف ایگزیکٹو سٹیل ملز کو اجلاس میں لانے کیلئے وارنٹ جاری کراسکتے ہیں: قائمہ کمیٹی

اسلام آباد (نماےندہ خصوصی، آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوارنے پاکستان سٹیل ملز کے چیف ایگزیٹوآفیسر کو سخت ترین انتباہ جاری کیا ہے کہ اجلاس میں ان کی طلبی کیلئے ورانٹ جاری کروا ئے جاسکتے ہیں قائمہ کمیٹی نے رمضان سے قبل پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کو تین ماہ کی تنخواہیں یکمشت ادا کرنے کی سفارش کردی۔ قائمہ کمیٹی نے قرار دیا ہے کہ تنخواہیں ادا نہ کرنا مجرمانہ فعل ہے، یہ جرم کرنے والوں کو ہتھکڑیاں لگنی چاہئیں۔ سٹیل مل اگر مل نہیں چل رہی تو چیف ایگزیکٹو وہاں کیا کر رہے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اسحاق ڈار ہر ہفتے بری امام جاتے ہیں مزدوروں کا بھی خیال کریں پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو ان کی محنت کا معاوضہ دلواکردعائیں لیں مزید ترقی ہوگی محنت کش کو پسینہ خرچ ہونے سے قبل محنت کا معاضہ مل جانا چاہیے یہاں حکومتی اداروں سے مایوس ہوکر مزدورخود کشیاں کر رہے ہیں ، جب کہ قائمہ کمیٹی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ سٹیل مل میں تنخواہیں نہ ملنے پر تین ملازمین خود کشیاں کرچکے ہیں۔قائمہ کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو وزارت صنعت و پیداوار میں ہوا ۔ قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار نے سٹیل ملز کے سی ای او کی عدم شرکت پر اظہار برہمی کرتے ہوئے انہیں سخت تنبیہ جاری کی ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے بھی واضح کیا کہ ہم حکومت کو کئی بار یہ درخواست کرچکے ہیں کہ پاکستان سٹیل ملز کی بہتری کےلئے وزیر اعظم کے صاحبزادے حسین نواز سمیت کسی بھی تجربہ کار شخص کو آگے لایا جائے۔ اجلاس میں حکام نے بتایا کہ اسٹیل مل ملازمین کو پانچ ماہ سے تنخواہیں نہیں ملیں۔ مزدرویونین کے مطابق سٹیل مل میں تین خود کشیاں بھی ہو چکی ہیں حکام نے بتایا کہ دسمبر2016 تک کی تنخواہیں مل سکی ہیں ۔ سیکرٹری وزارت صنعت و پیداوار نے بتایا کہ جنوری کی تنخواہوں کی ای سی سی نے منظور ی دے دی ہے قائمہ کمیٹی نے رمضان سے قبل پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو تین ماہ کی تنخواہیں یکمشت ادا کرنے کی سفارش کر دی۔ چیف فنانشل آفیسر وزارت خزانہ نے کہا کہ تین سال سے تنخواہیں وزارت خزانہ ادا کر رہی ہے اسد عمر نے کہا کہ اسحاق ڈار ہر ہفتے بری امام جاتے ہیں مزدوروں کو تنخواہیں دیں مزید ترقی ہو گی ، سیکرٹری نج کاری کمیشن نے پاکستان سٹیل ملز پر کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان سٹیل ملز نیشنل بینک اور سوئی سدرن کی 100 ارب روپے کی مقروض ہوگئی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ سٹیل ملز پرسوئی سدرن کے واجبات 47 ارب روپے ہیںجبکہ مل نیشنل بنک کی 52 ارب 50 کروڑ روپے کی مقروض ہے انہوںنے بتایاکہ قرضوں کی ادائیگی کا واحد حل سٹیل ملز کی اراضی کی فروحت ہے انہوں نے بتایاکہ قرضوں پر سود کی شرح ختم کرنے کےلئے نیشنل بنک انتظامیہ سے بات چیت ہوئی تھی تاہم نیشنل بنک کی انتظامیہ نے کہہ دیا ہے کہ وہ شرح سود کو ختم نہیں کر سکتے ہیں۔
قائمہ کمیٹی

ای پیپر-دی نیشن