• news

::توانائی‘ ٹرانسپورٹ‘ پانی کے شعبہ میں سالانہ 170 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ضروری: صدر ایشیائی بنک

یوکوماہا (این این آئی) ایشیائی ترقیاتی بنک کے صدر تاکی ہیتو ناکاﺅ نے کہا ہے کہ خطے میں 2030کے دوران سالانہ توانائی ٹرانسپورٹ ، ٹیلی مواصلات اور پانی کے شعبہ میں ایک کھرب 70ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی۔ ایشیائی ترقیاتی بنک کے بورڈ آف گورنرزکے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بنک کے صدر نے بنک کی مستقبل کی ترجیحات بالخصوص انفراسٹرکچر سمیت اہم ترجیحات کی نشاندہی کی۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں اور ترقی کے تسلسل کیلئے پہلے کا لگایا گیا تخمینہ اب دوگنا ہوگیا ہے ۔ انفراسٹرکچر کی ترقی ہماری اوّلین ترجیح ہے جبکہ ممبر ممالک اس ضمن میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی طرف راغب ہو رہے ہیں ۔ دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں سمیت بڑی کمپنیاں ایشیا کی ترقی میں کردار ادا کرنے کیلئے دلچسپی کا اظہار کر رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا ہم پہلے ہی منصوبوں کی تیاری میں اپنے کاروباری عمل میں اصلاحات متعارف کرا چکے ہیں۔ سماجی شعبہ ہماری ایک اور ترجیح ہے ۔صحت کے شعبہ میں بنک ملیریا ، ٹی بی اور ایچ آئی وی جیسے امراض کے خاتمہ کیلئے یونیورسل ہیلتھ کیئر سسٹم اور کراس باڈر اقدامات میں معاونت کریگا۔ تعلیم کے شعبہ میں ایشیائی ترقیاتی بنک ٹیکنیکل و وکیشنل تعلیم و تربیت میں تعاون کے ساتھ ثانوی تعلیم کے معیار میں بہتری میں معاونت کر رہا ہے ۔ بنک صنفی مساوات کے فروغ کیلئے کردار ادا کریگا۔ بنک نے 1985ءمیں پہلی بار ترقی میں خواتین کے حوالے سے پالیسی مرتب کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اور لڑکیوں کی محفوظ اعلیٰ صلاحیتوں ، بہترصحت ، مزید ملازمتوں اور فیصلہ سازی میں انکی وسیع آواز شامل کرنے کیلئے منصوبے بنائیگا۔ انہوں نے بتایا کہ بنک کی اگلی ترجیح پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے موثر استعمال کو مزید بہتر بنانے کیلئے ترقیاتی عمل میں نجی وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے کوششیں شامل ہیں ۔ بنک سولر ، ونڈ اور جیوتھرمل پاور جیسے انفراسٹرکچر کیلئے نجی کمپنیوں کو براہ راست فنانسنگ کر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایشیا کے پرائیویٹ انفراسٹرکچر کے لیڈنگ ٹرسٹ فنڈ میں جاپان کی جانب سے مالی تعاون کو سراہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا اس ٹرسٹ کی منظوری کے صرف پانچ ماہ بعد ہم نے کلین انرجی کے بھارت اور انڈونیشیا میں دو منصوبوں کی منظوری دی ہے ، انہوں نے کہا کہ 2030ءکی حکمت عملی کے تحت بنک میں اصلاحات ایک اور ترجیح ہوگی۔ انہوں نے کہا ایشیائی ترقیاتی بنک کے قیام سے اب تک جاپان ایشیائی ترقیاتی بنک کا سب سے بڑا فریق ہے ۔ جب 1966ءمیں اس بنک کا قیام عمل میں لایا گیا تو اس وقت یہ اہم چیلنج تھا خطے میں بڑی اور تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کیلئے خوراک کی ضرورت کیسے پوری ہوگی۔ زراعت ابتدائی برسوں میں بنک کیلئے ترجیحی شعبہ تھا ، نصف صدی بعد مشاہدے میں آیا کے عالمی جی ڈی پی کا ایک تہائی ایشیا سے وابستہ ہے جبکہ ایشیا دنیا کی اقتصادی ترقی میں نصف حصے دار ہے ، خطے کی تیز رفتار ترقی نے غربت میں کمی اور عوام کے معیار زندگی میں بہتری لائی ، ایشیا میں اس تبدیلی میں ایشیائی ترقیاتی بنک ایک قابل بھروسہ شراکت دار ہے ۔ انہوں نے کہا بنک نے ایشیا اور پیسفیک کے درمیان علاقائی تعاون کا تصور دیا ۔بنک کاآپریشن 31.7ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے جبکہ بنک کے قرضوں اور گرانٹ میں گذشتہ سال کی نسبت 9فیصد ریکارڈ اضافہ ہوا ہے اور یہ 17.5ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے ۔ ایشیائی ترقیاتی بنک کے 50ویں سالانہ اجلاس عام کے موقع پر بورڈ آف گورنرزکے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے جاپان کے ولی عہد نورو ہیتو نے توقع ظاہر کی ایشیائی ترقیاتی بنک قدرتی آفات اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے ساتھ بنیادی ڈھانچے کی ترقی، توانائی کی فراہمی کے نیٹ ورکس اور سفری سہولیات میںدرپیش مسائل کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرتا رہیگا۔
ایشیائی بنک

ای پیپر-دی نیشن