• news

مقبوضہ کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں نامعلوم افراد نے پولیس کی پارٹی پر حملہ کر دیا فائرنگ سے 2 پولیس اہلکار اور 2 شہری ہلاک ہوگئے

سری نگر (نیوز ڈیسک+ ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں نامعلوم افراد نے پولیس کی پارٹی پر حملہ کر دیا فائرنگ سے 2 پولیس اہلکار اور 2 شہری ہلاک ہوگئے بتایا گیا ہے کہ میر بازار میں پولیس اہلکارں کی ٹیم ٹریفک جام درست کرانے کیلئے آ ئی تھی جن پر کار سوار 3 نامعلوم افراد نے گولیاں برسا دیں پولیس کی جووابی فائرنگ سے ایک حملہ آور ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا۔ حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب رہے۔ بھارتی پولیس حکام نے حملے کیلئے مجاہدین کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔ ڈی جی پولیس کشمیر ایس پی وید نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے ایک حملہ آور سے پستول بھی چھین لیا۔ دریں اثناءمودی سرکاری کی براہ راست ہدایت پر کٹھ پتلی محبوبہ مفتی حکومت نے ریاست بھر میں پاکستانی اور سعودی عرب کے ٹی وی چینلز دکھانے پر پابندی لگا دی اس حوالے کیبل آپریٹروں کو حکم نامہ جاری کر دیا گیا جن میں ان چینلز کی فہرست دی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پابندی کا شکار ہونے والوں میں انٹرٹینمنٹ اور کھانا پکانے والے چینل بھی شامل ہیں۔ واضح رےہ کہ کٹھ پتلی حکومت نے شوشل میڈیا پر بھی مکمل پابندی لگا رکھی ہے جس کا مقصد تحریک آزادی کی سرگرمیوں کو دبانا ہے علاوہ ازیں بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے صدر امیت شاہ نے واضح کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں تشدد ختم ہونے تک مودی سرکاری کسی سے مذاکرات نہیں کرے گی اگر تلہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ میں بتایا ہے کہ تشدد ختم ہونے تک کشمیر میں مذاکرات ہیں ہونگے۔ ہندواڑہ ڈگری کالج کے طلباءنے پلوامہ اور دیگر علاقوں میں طلباءکی گرفتاری اور ان پر تشدد کے خلاف قصبے میں ایک احتجاج ریلی نکالنا چاہی ۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے انہیں منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی جس کے باعث 40 طلباءزخمی ہوگئے۔ ایک طالبہ کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔ ریلی میں طالبات کی بھی ایک بڑی تعداد شریک تھی اوران میں سے بھی کئی زخمی ہوئیں۔ طلبا نے کالج کے انتظامیہ بلاک کی عمارت پر پاکستانی جھنڈ ا بھی لہرایا۔ آخری اطلاعات ملنے تک بھارتی فورسز اہلکاروں اور طلبہ کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری تھا۔ ادھر پلوامہ میں بھی درجنوں طلبا نے بھارتی فوجی اور پولیس اہلکاروں پر پتھراﺅ کیا۔ علاوہ ازیں شوپیاں اور اس سے ملحقہ علاقوں میں ڈرائیور نذیر احمد شیخ کی شہادت کے خلاف مکمل ہڑتال کی گئی۔ خیال رہے کہ کچھ ڈور و شوپیاں کا رہنے والا نذیر احمد گزشتہ شام نامعلوم افراد کے حملے میں شہید ہو گیا تھا۔ مقامی لوگوں کا کہنا تھا فوج نے حملے کے دوران نذیر احمد کو بچاﺅ کیلئے انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے شوپیاں کے علاقے کلورہ میں بھارتی فوج کے محاصرے کے دوران ایک ڈرائیور کے قتل پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا اس قتل کیلئے براہ راست فوج ذمہ دار ہے، دوسری طرف ”جنتا کی سینا“ نامی انتہا پسند ہندو تنظیم کے غنڈوں نے اترپردیش کے شہر کانپور سے آج جانے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ بسوں میں مقبوضہ کشمیر افواج کے ساتھ مل کر کشمیریوں پر پتھر برسائیں گے۔ گروپ کے ارکان کے ساتھ اینٹوں سے بھرے دو ٹرک بھی ہونگے جو وہ پتھراﺅ کیلئے استعمال کریں گے۔بتایا گیا ہے سادھوﺅں کی تنظیم نے ان ہندوﺅں کو کانپور اور دیگر علاقوں میں پتھراﺅ کی تربیت دی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مودی سرکاری نے کشمیریوں پر بلوائیوں سے حملے کرانے کا ایک اور منصوبہ تیار کرلیا۔ مقبوضہ کشمیر میں احتجاج کو کچلنے کیلئے ہندو بلوائیوں کو اتارا جا رہا ہے۔ کانپور میں جن سینا نامی انتہا پسند ہندو تنظیم کے ارکان کو پتھراﺅ کی ٹریننگ دی جا رہی ہے اور اب تک ایک ہزار سے زائد افراد کو تربیت دی گئی۔ انتہاپسند ہندو تنظیم جن سینا نے آج بھارتی فوج کی مدد کیلئے کشمیر جانے کا اعلان کیا ہے۔ جن سینا کے سربراہ نے بتایا پتھراﺅ ٹیم کی اجازت خود وزیراعظم نریندر مودی نے دی۔ دریں اثناءپلوامہ میں د ریائے جہلم سے فتح اللہ نجار نامی شخص سمیت 2 افراد جبکہ پلوامہ میں ن ہر سے خاتون ش ازیہ بانو کی تشدد دہ نعشیں برآمد ہوئیں۔ علاوہ ازیں سری نگر سے 2 بھارتی فوجی پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئے دونوں نہانے کیلئے دریا پر گئے تھے۔

ای پیپر-دی نیشن