کوڑے خان ٹرسٹ کی اراضی واگزار نہ ہوئی تو حکومت کو نتائج بھگتنا ہونگے: سپریم کورٹ
اسلام آباد (آن لائن ) سردار کوڑے خان ٹرسٹ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے کہا ہے کہ عدالتی احکامات کے باوجود ٹرسٹ سے متعلق تنازعہ تاحال حل نہیں کیا جا سکا، انتظامیہ کی جانب سے اسکی بحالی کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے، ٹرسٹ کی 420 کنال شہری اراضی تمام سرکاری اداروں سے واگزار کرائی جائے۔ نجی ٹرسٹ کی اراضی کو سرکاری ادارے حاصل کیے بغیر استعمال نہیں کر سکتے،سرکاری اداروں کے زیر استعمال کوڑے خان ٹرسٹ کی اراضی واگزار کر کے قانون کے تحت حاصل کیا جائے،اگر ایسا نہیں کیا جاتا تو حکومت کو نتائج بھگتنا ہونگے،ٹرسٹ کی زرعی زمین واگزار کرا کر رپورٹ جمع کرائے جائے،تاکہ عدالت زمین کے صیح استعمال سے متعلق قابل عمل ہدایت جاری کر سکے، عدالت نے درخواست گزار کو ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کیے گئے اقدامات پر اعتراضات تحریری طور پر جمع کرانے کا حکم دیدیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر مظفر گڑھ نے عدالت کو بتایا کہ دریائے سندھ میں کوڑے خان جزیرے کی 470 ایکڑ اراضی پر گندم کی پیداوار سے 78 لاکھ روپے حاصل ہوئے ہیں م، درخواست گزار مظفر مگسی نے کہا کہ انتظامیہ عدالت سے غلط بیانی کر رہی ہے،کل پیداوار 6 ہزار من اور آمدن 78 لاکھ ظاہر کی،حقیقت میں سولہ ہزار من سے زائد پیداوار ہوئی، جس کی مالیت 2 کروڑ سے زائد بنتی ہے۔