کاسلام آباد:ے پی ٹی میں خلاف ضابطہ بھرتیوں پر اعجاز جاکھرانی اور سلمان بلوچ میں جھڑپ
اسلام آباد(مسعودماجدسید؍خبر نگار)قومی اسمبلی کی سب کمیٹی پورٹس اینڈ شپنگ میں چیئرمین کمیٹی میر اعجاز حسین جاکھرانی اور رکن کمیٹی محمد سلمان خان بلوچ کے درمیان کراچی پورٹ ٹرسٹ میں ہو نے والی خلاف ضابطہ بھرتیوں کی خبر پر شدید جھڑپ ہوگئی، ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کی گئی، سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیاں دی گئیں جبکہ دیگر ارکان پہلے خاموش تماشائی بنے حیران پریشان بیٹھے رہے لیکن جب ہاتھا پائی تک نوبت پہنچنے والی تھی کہ دیگر ارکان نے معاملہ رفع دفع کرادیا۔ اس کے باوجود سلمان بلوچ چیئرمین کے اس رویہ کے خلاف احتجاجاً اجلاس سے بائیکاٹ کر گئے۔ واضح رہے کہ ’’نواے ٔ وقت‘‘ نے ایک روز قبل کراچی پورٹ ٹرسٹ(کے پی ٹی)میں خلاف ضابطہ وسیع پیمانے پر ہو نے والی بھرتیوں کے حوالے سے نوائے وقت نے ایک خبر دی تھی جسمیں اس اہم قومی مسئلے کو اجاگر کرنے کی کوشش کی تھی۔سب کمیٹی میں بھی یہی معاملہ زیر غور آیا۔ اجلاس منگل کو سہ پہر ساڑھے تین بجے پارلیمنٹ لاجز کے اولڈ پپس ہال میں کمیٹی کے کنوینئر میر اعجاز حسین جاکھرانی کی صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس کا دو نکاتی ایجنڈا تھا کہ ’’کے پی ٹی کی اراضی پر قبضہ مافیا اور کے پی ٹی میں ہو نے والی افسران و ملازمین کی خلاف ضابطہ بھرتیوں کے معاملات کی تحقیقات ‘‘۔سب سے پہلے کے پی ٹی کی بھرتیوں کے ایشو پر بات شروع ہوئی تو وزارت قانون و انصاف کے اسسٹنٹ ڈرافٹسمین عابدنے صرف یہ بات بتائی کہ کے پی ٹی میں ہو نے والی بھرتیاں جائز ہیں کو ئی خلاف ضابطہ نہیں۔ جس پر ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی نے ان سے پہلی وضاحت مانگی کہ کیا آپ نے وزارت پورٹس اینڈ شپنگ اور وزیر اعظم آفس کے درمیان ہو نے والے تین مراسلہ جات کی خطوط کتابت پڑھی ہے صرف آپ رٹا رٹایا جواب دینے آ ے ٔ ہیں۔ اس دوران وزارت پورٹس اینڈ شپنگ کے سینئر جائنٹ سیکرٹری وقار احمد نے بھی ایسا ہی موقف اختیار کیا۔ اس پر سلمان بلوچ نے پھر اصرار کیا تو کمیٹی کے کنوئینرنے دیگر دو ارکان رومینہ خورشید عالم اور میر عامر علی خان مگسی کی مشاورت سے اس سلسلے میں وزارت قانون و انصاف سے مزید راے ٔ طلب کر نیکی بات کی اور ساتھ ہی جب یہ عندیہ دیا کہ کیونکہ یہ کمیٹی بڑی کمیٹی کی سب کمیٹی ہے اور سب کمیٹی کے اجلاس کی مدت تیس یوم پوری ہو گئی ہے اس لئے آج اس کمیٹی یہ آخری اجلاس ہوگا ۔یہ سن کر سلمان بلوچ سیخ پا ہو گئے لیکن اعجاز جاکھرانی مسلسل بضد رہے اور کہا کہ آپ کون ہوتے ہیں چیئرمین کو چیلج کرنے والے۔ اس بات دونوں میں یہ جھگڑا اتنا بڑھ گیا کہ ’’نواے ٔ وقت‘‘کی خبر کا تذکرہ بھی ہوا کہ یہ خبر کیسے چل گئی؟۔ اعجاز جاکھرانی دھمکی دی کہ میں تمہیں دیکھ لوں گا۔ تم کمیٹی کی بجاے ٔ کہیں اور مجھے ملتے تو تمہیں مزہ چکھادیتا، سلمان بلوچ نے کہا کہ اگر مجھے دھمکی دی تو میں بھی دیکھ لوں گا۔