افغانستان اور ایران سے متنازعہ امور مذاکرات کے ذریعے حل کئے جائیں: طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ پوری زندگی برادر اسلامی ملک ایران اور افغانستان کے ساتھ اتنی سرحدی کشیدگی نہیں دیکھی جتنی آج دیکھ رہے ہیں، ایران اور افغانستان کے ساتھ تعلقات معمول پر لائے جائیں اور متنازعہ امور مذاکرات کے ذریعے حل کیے جائیں، دہشتگرد تینوں ممالک کے مشترکہ دشمن ہیں اور اس کشیدگی کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرینگے لہٰذا غلط فہمیوں کے ازالے کے ساتھ ساتھ دہشتگردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی پر توجہ مرکوز کی جائے۔ انہوں نے گزشتہ روز ٹیلیفون پر عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکمران 7 سمندر پار دوستیاں کرنے کے ساتھ ساتھ ہمسایوں کے ساتھ بھی تعلقات کو بہتر بنائیں، ہمسایہ ممالک کے ساتھ حالیہ کشیدگی دہشتگردی کی جنگ پر بھی منفی اثرات مرتب کرے گی۔ صباح نیوز کے مطابق طاہر القادری نے چیئرمین پیمرا کا دھمکیوں سے متعلق بیان مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ پیمرا میڈیا کی دنیا کا سلطان راہی ہے۔ دھمکیاں کون دے سکتا ہے۔ چیئرمین پیمرا کی نیوز کانفرنس پر ردعمل میں طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ پیمرا نے ایک سال میں موٹروے پولیس سے بھی زیادہ جرمانے کئے۔ وزیراعظم ملاقات کا وقت نہیں دیتے تو چیئرمین پیمرا مستعفی ہو جائیں۔ ابصار عالم کا واویلا میڈیا کیخلاف نئے کریک ڈائون کی منصوبہ بندی ہے۔