بھارتی فوج اور ’’را‘‘ نے طورخم، چمن بارڈر کے پار ڈیرے ڈال رکھے ہیں: عبدالرحمن مکی
لاہور (خصوصی نامہ نگار) دفاع پاکستان کونسل و جماعۃ الدعوۃ کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا ہے کہ بھارتی فوج اور ہندوستانی خفیہ ایجنسی را کے افسران نے طورخم اور چمن بارڈر کے پارافغان علاقوں میں ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔ چمن بارڈ پرحالیہ حملہ اور پاک افغان تعلقات خراب کرنے میں بھارتی خفیہ ایجنسیاں ملوث ہیں ۔ بھارتی وزارت دفاع اور خفیہ ایجنسی کے 108رکنی وفد کا حالیہ دورہ بھارت بھی انہی سازشوں کا حصہ ہے۔ مودی سرکار کسی طور پاکستان اور افغانستان کے مابین تعلقات بہتر ہوتے نہیں دیکھنا چاہتی۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں پرامن مظاہرین پر گولیاں برسانے سے جدوجہد آزادی کشمیر کچلنا ممکن نہیں۔ کشمیربھارت کے ہاتھ سے نکل چکا ہے۔انڈیا نے کشمیر سے فوج نہ نکالی توکشمیریوں کی جدوجہد آزادی اسے لے ڈوبے گی اور بھارت سرکارکو اپنا وجود برقرار رکھنابھی مشکل ہو جائیگا۔ مظلوم کشمیریوں کی قربانیوںنے بھارت کا غروروتکبر خاک میں ملا دیا ہے۔ آٹھ لاکھ غاصب بھارتی فوج کو جلد یہاں سے نکلنا پڑے گا۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں جتنا زیادہ ظلم کر رہا ہے تحریک آزادی اسی قدر مضبوط ہو رہی ہے۔بھارتی فوج کی جانب سے پیلٹ گنوں کے استعمال سے معصوم بچوں اور نوجوانوں کی آنکھیں ضائع ہو رہی ہیں۔آج خواتین بھی بھرپور انداز میں جدوجہد آزادی میں حصہ لے رہی ہیں۔کشمیر کا ہر فرد انڈیا کے مقابلے میں میدان میں کھڑا ہے۔ بھارت سرکار نے نہتے کشمیریوں پر 8 لاکھ سے زیادہ بھارتی فوج مسلط کر رکھی ہے۔انڈیا کشمیریوں پر مظالم ترک کرکے اپنی فوج مقبوضہ کشمیر سے نکالے وگرنہ اس کے بغیر خطہ میں امن کا قیام ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کی ہرممکن مددوحمایت جاری رکھیں گے۔