الیکشن کمشن نے جے آئی ٹی کو وزیر اعظم کیپٹن صفدر کے اثاثوں کی تفصیلات دیدیں
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ+ نوائے وقت رپورٹ) الیکشن کمشن نے پانامہ کیس کے حوالے سے سپریم کورٹ کی جانب سے تشکیل دی گئی جے آئی ٹی کو وزیراعظم نواز شریف اور کیپٹن صفدر کے دستیاب گوشواروں کی تفصیلات فراہم کر دیں۔ جے آئی ٹی نے وزیراعظم نواز شریف اور کیپٹن صفدر کے مالی اثاثوں کی تفصیلات الیکشن کمشن سے طلب کیں تھیں جے آئی ٹی کی طرف سے الیکشن کمیشن کو جمعرات کو ہی خط موصول ہوا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف کے2002 سے اب تک کے مالی اثاثوں کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ جس پر الیکشن کمیشن کا ہنگامی اجلاس ہوا اور جے آئی ٹی کو مانگا گیا تمام ریکارڈ بھجوانے کی منظوری دے دی گئی۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن اور وزیراعظم نواز شریف 2002 سے 2013 تک رکن اسمبلی نہیں تھے اس لیے ان کا کوئی ریکارڈ الیکشن کمشن کے پاس نہیں ہے۔ اس لیے الیکشن کمشن نے وزیراعظم کے 2013 سے 2016 تک کے تمام گوشوارے جے آئی ٹی کو بھجوا دیئے ہیں۔ قبل ازیں جے آئی ٹی کے اجلاس میں ٹی او آرز کا جائزہ لیا گیا۔ تحقیقاتی ٹیم / ایف آئی اے اور دیگر اداروں کی معاونت حاصل کریگی۔ شفاف تحقیقات کیلئے اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے اور دستیاب دستاویزات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ دوسری جانب نیب پانامہ کیس کے معاملے پر حدیبیہ پیپر ملز کا ریکارڈ جے آئی ٹی کو دے گا۔ ذرائع کے مطابق نیب کا پراسیکیوٹر جنرل آفس قانون کے مطابق ریکارڈ جے آئی ٹی کو دے گا۔ حدیبیہ پیپر ملز کا ریکارڈ جے آئی ٹی کو آئندہ دو روز تک دیئے جانے کا امکان ہے۔ پانامہ کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کیلئے فنڈز جاری کر دیئے گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزارت خزانہ نے اے جی پی آر کو فنڈز جاری کرنے کی ہدایت کر دی۔ سپریم کورٹ نے ٹیم کو 2 کروڑ روپے جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔