بھارتی فائرنگ گولہ باری نوجوان شہید 9 زخمی :انڈین ڈپٹی ہائی کمشنر کی طلبی احتجاج
چڑہوئی+ چوکی+ بھمبر+ اسلام آباد (نامہ نگار+ نیوز ایجنسیاں ) بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کی جانب سے لائن آف کنٹرول کے مختلف علاقوں میں کی جانے والی فائرنگ کے نتیجے میں ایک نوجوان شہید جبکہ 4خواتین سمیت 9افراد زخمی ہوگئے۔ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں ایل او سی پر بھارتی فوج کی جانب سے شیلنگ کے واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت جان بوجھ کر ایل او سی پر فائرنگ سے شہریوں کو نشانہ بناتا ہے۔ پاکستان بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کر کے بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں شہری کی شہادت کے واقعہ کی شددی مذمت اور احتجاج کیا اور احتجاجی مراسلہ جاری ڈپٹی ہائی کمشنر کے حوالے کیا۔اے ایف پی کے مطابق بھارتی فوج کے ترجمان نے الزام لگایا کے پاکستانی فائرنگ سے بھارتی حدود میں ایک خاتون ماری گئی اور اس کا شوہر زخمی ہے۔ چڑہوئی سے نامہ نگار کے مطابق لائن آف کنشرول کے ملحقہ کیری سیکٹر کے گائوں سبز کوٹ پر بھارتی قابض فورسز کی سول آبادی پر بھاری ہتھیاروں سے شدید گولہ باری کے نتیجے میں سبز کوٹ کے رہائشی عبدالرزاق منہاس کے گھر پر بھاری گولہ گرنے کے باعث 18 ساہل بیٹا رضوان شہید، جبکہ والدہ اور دوسرا بیٹا شدید زخمی ہوگئے عبدالرزاق منہاس کی زخمی والدہ اور بیٹے کو اسلام آباد کمپلیکس میں وت و حیات کی کشمکش میں داخل کروادیا گیا۔ جن کی حالت بدستور تشویناک بتائی جارہی ہے۔ سبز کوٹ میں سول آباد پر گولہ باری سے گھروں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ فائرنگ رات 9 بجے سے شروع ہوئی اور رات بھر جاری رہی۔ اس دوران بھارتی فورسز نے انتہائی بھارتی توپخانے کا استعمال کرتے ہوئے سول آبادی کو نقصان پہنچایا۔ پاک فوج نے بھارتی فورسز کو منہ توڑ جواب دیا۔ جس سے دشمن کی توپیں خاموش ہوگئیں۔ ڈی سی کوٹلی نے اسسٹنٹ کمشنر کوٹلی کے ہمراہ جائے وقوع کا معائنہ کیا۔ انہوں نے گردو نواح کے عوام کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات اور بندوبست کا جائزہ بھی لیا۔ شہید جواں سال رضوان کی نماز جنازہ گزشتہ روز دن تین بجے سبز کوٹ کے مقام پر ادا کردی گئی۔ تاہم سرحدی علاقہ ہونے کی وجہ سے پاک فوج نے بزدل بھارتی فوج کی جانب سے مزید گولہ باری کے خدشہ کے پیش نظر عوام کو جائے وقوعہ اور جنازہ گاہ تک جاے سے روک دیا۔ بھمبر سے نامہ نگار کے مطابق ضلع بھمبر میں لائن آف کنٹرول سماہنی سیکٹر پر بھارتی فوج کی سول آبادی پر بلا اشتعال شیلنگ و گولہ باری سے 5 شہری شدید زخمی، دتئے برنالہ سیکٹر کے علاقے نالی میں بھارتی فوج نے مسافر بس کو نشانہ بنایا تاہم مسافر معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔ بھارتی فوج نے نہتے شہریوں کو نشانہ بناتے ہوئے ہری پور، ڈل کھمباہ، کوٹلی گجراں سمیت دیگر علاقوں پر اندھا دھند فائرنگ، شیلنگ و گولہ باری کی۔ زخمیوں میں کرامت اللہ ولد محمد لطیف، اجالا دختر کرامت اللہ، عمامہ نور دختر شیراز احمد، مسرت شاہین زوجہ عمران اور منتظر حسین ولد عمران شامل ہیں، تمام زخمیوں کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے دھر ایل او سی پر گندم کی فصل کی کٹائی کے لئے کسانوں کو بھارتی فائرنگ کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ چوکی سے نامہ نگار کے مطابق بھارتی فوج کی طرف سے بدھ کی رات سماہنی سیکٹر کے سیز فائر لائن پر واقع دیہات ڈل کھمباہ، ہری پوری تندز، بندلی، کوٹلی گوجراں پر بھاری گولہ باری کی اور نہتے اور سویلین افراد پر ہزاوں کی تعداد میں گولے برسا دئے۔ رات بھر علاقہ کی فضا خوفناک دھماکوں سو گونجتی رہی، علاق مکینوں نے پوری رات ڈر اور خوف کے باعث جاگ کر گزاری، اندھا دھند گولہ باری کا سلسلہ جمعرات کی صبح تک جاری رہا، اہل علاقہ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے، بنڈالہ، چاہی اور دیگر دیہات پر بھی بلا اشتعال گولہ باری کی گئی۔ علاقہ مکینوں نے گھروں کے اندر چھپ کر اپنی جان بچائی متعدد گولے لوگوں کے مکان کی چھتوں اور صحن میں جاگرے۔ محمد کرامت ولد محمد لطیف عمر ساٹھ سال اور اسکی تین سالہ بچی اجالا شدید زخمی ہوگئی جنہیں طبی ادمداد کے بعد میر پور ریفر کردیا گیا جبکہ کوٹلی گوجراں میں مسرت شاہین زوجہ محمد عمران، چھ سالہ بچہ منتظر ولد محمد عمران 11 سالہ بچہ اسد عباس ولد محمد رمضان زخمی ہوگئے جنہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال سماہنی منتقل کیا گیا، گولہ باری سے لوگوں کی قیمتی املاک اور مال مویشیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ بھارتی فوج کی بلا اشتعال گولہ باری کا پاک فوج کی طرف سے بھر پور جواب دیا گیا جس سے دشمن کی توپوں کے منہ خاموش ہوگئے۔ اہل علاقہ نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھارتی فوج کی کھلی جارحیت کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ آئی این پی کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق دفتر خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل برائے جنو بی ایشیا و سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارت کے پاکستان میں ہائی کمشنر جے پی سنگھ کا طلب کیا اور لائن آ ف کنٹرول پر تانڈار،کھوئی رٹہ،باروچ،باگسر،خانجارسیکٹرز پر10اور11مئی کی رات کو بھارتی قابض فوج کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کی۔ ڈائریکٹر جنرل نے بھارت پرواضح کیا جان بوجھ کر سول آ بادی کو نشانہ بنانا انسانی عظمت اور بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی حقوق کے قوانین کے خلاف ہے۔انہوں نے بھارت پر زور دیا وہ 2003کے سیز فائر معاہدے کی پابندی کرے اور سیز فائرلائن کے موجودہ اور دیگر خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرے اور قابض بھارتی افواج کو ہدایات کی جائیں کے وہ سیز فائرمعاہدے کی اس کے روح کے مطابق عمل کرے تاکہ لائن آ ف کنٹرول پر امن کو برقرار رکھا جا سکے۔ صباح نیوز، این این آئی، آئی این پی کے مطابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کنٹرول لائن پر بھارتی فائرنگ کے نتیجہ میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کے لئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میر پور پہنچ گئے اور وہاں زیر علاج زخمیوں کی عیادت کی اور ان کی حوصلہ افزائی کی ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر نے بھارتی فوج کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا بھارت مقبوضہ کشمیر اور لائن آف کنٹرول پر معصوم شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کرکے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکی ہے ۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر اشتعال انگیزی کا نوٹس لے۔