آزادی کی لہر کا فیصلہ کن مرحلہ، کشمیر پر بھارتی گرفت خطرے میں ہے: امریکی جریدہ
واشنگٹن (نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی لہر ایک نئے فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔ مقبوضہ وادی میں ہونیوالے احتجاج سے بھارت کی کشمیر پر گرفت خطرے میں ہے۔ کشمیر ی طالبعلموں کا پولیس کے ساتھ مقابلہ کرنا بھارتی حکمرانی کے خلاف احتجاج کا مظہر ہے، حالیہ ہفتوں میں تشدد میں اضافہ پہلے سے زیادہ اور اچانک تھا، جس نے قابض سکیورٹی حکام کیلئے بدامنی کو کم کرنا پیچیدہ تر بنا دیا ہے، امریکی جریدے دی ٹائمز نے کشمیر کی اصل صورتحال کی عکاسی کرتے ہوئے مزید لکھا ہے کہ 2014 میں نریندر مودی کی حکومت آنے کے بعد بھارت میں ہندو نیشنلزم میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے بھی کشمیر ان سے دور ہو رہا ہے۔ سینئر آرمی عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہم عسکریت پسندوں کی تعداد کم اور اسلحے کی ترسیل کو روک سکتے ہیں لیکن سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ احتجاج کو کیسے کنٹرول کریں۔ کشمیر یوں کی اکثریت بھارت سے آزادی چاہتی ہے اور قابض سکیورٹی فورسز کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ذمہ دار قرار دیتی ہے جن میں سے کچھ کشمیری بھارت کے خلاف لڑنے والے عسکریت پسندوں کی مدد بھی کرتے ہیں۔ بھارتی خفیہ ایجنسی کے سابق چیف اے ایس دلت نے کہا کہ کشمیر میں ایسی صورتحال پہلے کبھی بھی نہیں رہی، لوگ کھلے عام عسکریت پسندوں اور مظاہرین کی تعریف کرتے ہیں۔