بلوچستان حکومت میں سب ایک دوسرے کو تحفظ دینے کی کوشش کرتے ہیں: عدالت عظمیٰ
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت +صباح نیوز)بلوچستان کے ضلع پشین میں سڑک کی توسیع کے لئے 2200 درختوں کی کٹائی کیخلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ترقیاتی کاموں کے لیے درخت کاٹنے پر سخت اظہاربرہمی کرتے ہوئے آئندہ ہفتے چیف سیکرٹری بلوچستان کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیاہے جبکہ عدالت نے ضلع پشین میں درختوں کی کٹائی اجازت سے مشروط کردی۔جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں عدالت عظمی کے تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔اس موقع پر ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا صحرائی علاقے میں اتنی بڑی تعداد میں درختوں کی کٹائی کرناظلم ہے ۔ضلع کے2000درختوں میں سے 1600درخت کاٹنے کامنصوبہ بنالیا گیا اور درختوں کی کٹائی کے حوالے سے عدالت سے غلط بیانی کی گئی جسٹس قاضی فائزعیسی نے کہا ہے یہ درخت بلوچستان کے لوگوں کے ہیں۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا قیامت کے دن ہاتھ پیر گواہی دیں گے۔ عدالت میں آپ کاریکارڈ گواہی دے رہا آپ جھوٹ بول رہے ہیں جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا بلوچستان حکومت میں سب ایک دوسرے کوتحفظ دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ کیس کی سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی گئی۔