پانامہ کیس: جے آئی ٹی کا1985 ء سے2016ء تک وزیراعظم اور بچوں کے ٹیکس گوشوارے طلب کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت + آئی این پی + نوائے وقت رپورٹ) پاناما لیکس سکینڈل کی تحقیقات کیلئے قائم جے آئی ٹی نے پیر کو اب تک جے آئی ٹی کو مو صول ہونے والے ریکارڈ کا جائزہ لیا ،موصول دستاویزات کی رشنی میں سوالات ترتیب دیئے جارہے ہیں،جے آئی ٹی کا اجلاس ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر واجد ضیا کی سربراہی میں ہوا، ذرائع کے مطابق اجلاس میں جے آئی ٹی نے شواہد حاصل کرنے کیلئے ایف بی آر کو بھی خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے تا کہ و زیر اعظم کے بچوں کے مالی گوشواروں کی تفصیلات حا صل کی جا سکیں اور کیس سے متعلقہ تمام پہلوئوں کا تفصیلی جائزہ لیا جا سکے ۔اس سلسلے میں جے آئی ٹی 1985سے 2016 تک وزیر اعظم اور ان کے بچوں کے ٹیکس گوشواروں کی تفصیلات بھی حا صل کر ئے گی اس حوالے سے ایف بی آر کو خصوصی طور پر خط لکھا جائے گا۔ رواں ہفتے امکان ہے کہ جے آئی ٹی وزیر اعظم میاں نواز شریف اور ان کے صاحبزادوں کو سوالنامے بھجوائے گی جس کے مخصوص مدت میں جوابات دینا ہوں گے۔ ٹیم نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ شہادت کیلئے صرف تصدیق شدہ دستاویزات استعمال ہوں گی۔ نیب نے غیر تصدیق شدہ دستاویزات فراہم کی ہیں۔ آئی این پی کے مطابق جے آئی ٹی کی جانب سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بھی حدیبیہ پیپر ملز سکینڈل میں طلب کئے جانے کا امکان ہے۔ ٹیم نے قطری خط کا بھی جائزہ لیا۔ تحقیقاتی ٹیم حدیبیہ پیپرز ملز سکینڈل میں وزیر خزانہ کو ان کے بیان کی تصدیق کیلئے طلب کر سکتی ہے۔