تاون وائرس دنیا بھر میں مزید لاکھوں کمپیوٹر متاثر حملے کا ذمہ دار امریکہ ہے: صدر پیوٹن
واشنگٹن (نیوز ڈیسک + ایجنسیاں) عالمی سطح پر کمپوٹر نظام کیلئے بڑا خطرہ بنکر سامنے آنیوالے تاوان وائرس کے حملے سے دنیا بھر کے150 ممالک میں 20 لاکھ سے زائد کمپیوٹر اور پروگرام متاثر ہوئے اس وائرس کے پھر سے حملے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کمپیوٹر نظام کے ماہرین کے مطابق رینسیم وائرس ایک سافٹ ویئر کی صورت میں خودبخود ڈاﺅن لوڈ ہو کر کمپیوٹر پرانسٹال ہو جاتا ہے اور اسے انکرپٹ کر کے متعلقہ کمپنی یا شخص سے کمپیوٹر کی بحالی کیلئے بٹ کوائن کی صورت میں تاوان ادا کرنے کا کہنا ہے ”تاوان“ کی ادائیگی پر متاثرہ کمپنی یا شخص کو کمپیوٹر سسٹم ان لاک کرنے کیلئے کوڈ دیا جاتا ہے اب تک مختلف لوگ اور کمپنیاں ہیکرز کو 22 ہزار پاﺅنڈ تاوان کی ادائیگی کر چکے ہیکر کمپیوٹر پوپ اپ ونڈو کے ذریعے 3 روز میں تاوان ادا کرنے کی مہلت دیتے ہیں جس کی ادائیگی میں ناکامی پر تاوان ڈبل ہو جاتا ہے اور اگر تاوان ادا نہیں ہوتا تو آپکا قیمتی ڈیٹا ہمیشہ کیلئے ضائع ہو جاتا ہے ماہرین کے مطابق تاون وائرس کا سویڈن پہلا شکار بنا جس کے بعد برطانیہ، فرانس، روس، چین اور بھارت میں بھی لاکھوں کمپیوٹر اور کمپنیوں کا سسٹم ہیک ہوچکا۔ چین میں 4 ہزار سے زائد یونیورسٹیز اور تحقیقی اداروں کاکام متاثر ہوا جبکہ 30 ہزار دیگر سرکاری اور پرائیویٹ اداروں کمپیوں کے ڈیٹا پر اسکا حملہ ہوا برطانیہ میں میڈیکل سروس اور ہسپتالوں کے نظام پر تاوان وائرس کا حملہ ہوا چین کی سائبر سپیس ایڈمسٹریشن کے مطابق تاوان وائرس کا پھیلاﺅ رکا نہیں جاپان میں 600 کمپنیوں کے2 ہزار سے زائد کمپیوٹرز کوتاوان وائرس نے ہیک کرلیا بھارت میں کیرالہ، مغربی بنگال اور بنگلور میں سینکڑوں کمپیوٹرز تاوان وائرس کے حملے میں سٹک ہوگئے بھارتی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی روی شنکر پر شاد نے بتایا کہ حملے سے بچاﺅ کیلئے اور وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کیلئے انتظامات کرلئے گئے ہیں بھارت تاوان وائرس کے حملے میں خاص محفوظ رہا ہے۔ ادھر روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے بیجنگ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر کے کمپیوٹروں پر حملہ کرنیوالا تاوان وائرس پھیلانے کا ذمہ دار امریکہ ہے انہوں نے کہا کہ اب تو مائیکرو سافٹ کمپنی کے حکام نے بھی نشاندہی کردی ہے کہ ”تاوان وائرس“ کا ابتدائی ذریعہ امریکی انٹیلی جنس سروسز ہیں یہ وائرس اپنے بنانے والوں کو بھی متاثر کرے گا انہوں نے کہا کہ ایسے سائبر حملوں سے بچانے کے لئے عالمی سطح پر کوششوں کی ضرورت ہے روس میں کمپیوٹر سسٹم وائرس سے زیادہ متاثر نہیں ہوا۔