کومی کی برطرفی: کوئی ٹیپس نہیں تو ٹرمپ کو معافی مانگنی چاہئے‘ قانون سازوں کا مطالبہ ایف بی آئی کا نیا سربراہ جمعہ تک نامزد ہو گا
واشنگٹن (آئی این پی + بی بی سی) سینئر امریکی قانون سازوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا ہے کہ ایف بی آئی کے برطرف شدہ ڈائریکٹر جیمز کومی کے ساتھ ہونے والی بات چیت کی کوئی ریکارڈنگز ہیں تو اانھیں سامنے لایا جائے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق سینیٹ میں ڈیموکریٹ رہنما چارلز شومر نے متنبہ کیا ہے کہ کسی بھی ٹیپ کا ضائع کیا جانا قانون توڑنے کے مترادف ہے۔ سینیٹ میں ریپبلکن رہنما لنڈسے گراہم نے کہا کہ وائٹ ہاس کو 'بدگمانی دور کرنی چاہئے' کہ آیا کوئی ٹیپ ہے یا نہیں۔ یہ بیانات صدر ٹرمپ کی اس ٹویٹ کے بعد آئے ہیں جس میں انھوں نے بظاہر ایف بی آئی کے سابق سربراہ کو دھمکی دی ہے۔ جمعہ تک نئے ایف بی آئی چیف کی نامزدگی متوقع ہے ۔
مسٹر شومر نے خبردار کیا ہے کہ ایف بی آئی کے نئے ڈائریکٹر کے متعلق سینیٹ کے ڈیموکریٹس اس وقت تک ووٹ نہیں دیں گے جب تک کہ امریکی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت کے بارے میں جانچ کرنے کے لئے مخصوص پراسیکیوٹر کی نامزدگی نہیں ہوتی۔ سینیٹر گراہم نے این بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر ٹرمپ کی ٹویٹ 'نامناسب' تھی اور انھوں نے صدر سے 'پیچھے ہٹنے اور جانچ کرنے والوں کو جانچ کرنے دینے' کی اپیل کی ہے۔انھوں نے کہا: 'آپ ٹیپ کے بارے میں بھولے نہیں بن سکتے۔ اگر بات چیت کی کوئی ٹیپ ہے تو اسے سامنے لائیں۔