لندن: پی آئی اے کے طیارے سے بڑی مقدار میں ہیروئن برآمد کر لی: برطانوی کرائم ایجنسی
لندن+ اسلام آباد+ لاہور (عارف چودھری+ ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ+ خبرنگار) برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن کے ہیتھرو ائیرپورٹ پر روکے گئے پی آئی اے کے طیارے سے بڑی تعداد میں ہیروئن برآمد کیہے۔ بعد ازاں ہیتھرو ایئرپورٹ پر حراست میں لئے گئے پی آئی اے کے عملے کو رہا کردیا گیا۔ ترجمان برطانوی محکمہ داخلہ کے بیان کے مطابق کارروائی برطانوی بارڈر ایجنسی نے کی۔ لندن ہیتھرو ایئرپورٹ پر برطانوی ائرپورٹ حکام نے پی آئی اے کی لاہور جانے والی پرواز پی کے 785 کی تلاشی لی اور عملے کے 13ارکان کو حراست میں لیکر عملے سے کئی گھنٹے تک تفتیش کی۔ برطانوی پولیس کے مطابق پی آئی اے کے عملہ کو خفیہ معلومات کی بنا پر حراست میں لیا گیا، تاہم پی آئی اے کے مطابق تلاشی کے دوران کچھ نہیں ملا تھا جس پر پرواز کو کلیئر کردیا گیا۔ ترجمان پی آئی اے دانیال گیلانی نے کہا پی آئی اے کی پرواز (پیر کو) اسلام آباد سے لندن پہنچی تھی جہاں ائیرپورٹ پر ایک اطلاع کے پیش نظر طیارے کی تلاشی لی گئی تلاشی کے دوران جہاز کے عملے کو موقع پر ہی روک لیا گیا اور ان سے گھنٹوں پوچھ گچھ کی گئی تاہم عملے میں سے کسی کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا۔ دانیال گیلانی کے مطابق پی آئی اے کے جہازوں کو تلاشی یا کسی اور بہانے سے تاخیر کا شکار بنادیا جاتا ہے جس سے نہ صرف شیڈول متاثر ہوجاتا ہے بلکہ جرمانہ بھی ادا کرنا پڑتا ہے، ہم لندن میں پیش آنے والے اس واقعہ پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ بتایا گیا ہے پی آئی اے لندن کے سٹیشن مینجر ساجد کو واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں جبکہ برطانوی حکام سے اس اقدام کی وضاحت بھی طلب کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق پی آئی اے کے عملے کے بیگز کی تلاشی لی گئی۔ جہاز کی سیٹیں تک اکھاڑ لی گئیں۔ کموڈ توڑ دیئے گئے۔ عملے سے سوالات میں اس بات پر زور دیا گیا کہ وہ جہاز میں کہاں ڈیوٹی پر مامور تھے۔ پی آئی اے عملہ کو لندن میں پاسپورٹ واپس کردئیے گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق برطانوی امیگریشن حکام نے پی آئی اے حکام کو پاسپورٹ واپس کئے پی آئی اے کریو آج طیارہ لیکر پاکستان آئے گا۔ ذرائع کے مطابق برطانوی بارڈر ایجنسی‘ نیشنل کرائم ایجنسی نے طیارے سے ہیروئن ملنے کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا۔ یوکے بارڈر ایجنسی نے کہا ہے کہ برطانیہ اور پاکستان میں پی آئی اے کو مطلع کردیا۔ 30اہلکاروں نے آپریشن میں حصہ لیا۔ یوکے بارڈر ایجنسی کے ایجنٹس کیمروں سے لیس تھے شواہد اکٹھا کرنے کیلئے ریکارڈنگ کی گئی۔ پی آئی اے طیارے کی کھوجی کتوں سے تلاشی لی گئی، طیارے کی تلاشی کا عمل کئی گھنٹے جاری رہا۔ قبل ازیں پی آئی اے کے عملہ نے بتایا کہ 8 گھنٹے تک روکے جانے کے بعد رات بھر سو نہیں سکے، طیارہ لینڈنگ سے قبل 15 منٹ تک فضا میں چکر لگاتا رہا تھا۔ کسٹم حکام نے ایک ایک چیز کی تلاشی لی، جس کے دوران جہاز کو ادھیڑ کر رکھ دیا گیا، جہاز کو ایسی تلاشی کے بعد فوراً بھیج دینا خطرناک بھی ہوسکتا تھا۔ پی آئی اے کے اعلیٰ حکام نے خیریت تک دریافت نہیں کی، خیال تھا کہ اس اذیت سے گزرنے پر حکام اظہار ہمدردی کریں گے۔ لاہور سے خبر نگار کے مطابق ترجمان پی آئی اے مشہود تاجور نے کہا ہے کہ اسلام آباد سے لندن جانے والی پرواز PK785 کے طیارے کی ہیتھرو ائر پورٹ پر سکیورٹی ایجنسی کی جانب سے تلاشی کے بعد پی آئی اے کو نہ تو زبانی اور نہ ہی تحریری طور پر طیارے میں کسی قسم کی منشیات پائے جانے کے بارے میں آگاہ کیا گیا ہے۔ پی آئی اے کی پاکستان سے لندن کیلئے پروازیں معمول کے مطابق روانہ ہو رہی ہیں۔ ادھر کسٹمز حکام طیارے میں منشیات کے معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ کام کسی مسافر کا نہیں لگتا طیارہ روکنے کا مطلب ہے کہ منشیات جہاز کے اندر تھی۔ طیارے میں پی آئی اے، اے این ایف اور اے ایس ایف کا عملہ جاتا ہے۔ طیارے میں تمام اداروں کے جانے والے عملے کی شناخت کی جا رہی ہے۔ برطانیہ سے رابطے کے بعد تحقیقات کا باقاعدہ آغاز کریں گے۔ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ اور کچن کے ملازمین سے تحقیقات ہو گی۔ آن لائن کے مطابق طیارے کے خفیہ خانوں میں چھپائی گئی ہیروئن کی مالیت کروڑوں ڈالر ہے۔