• news

شدت پسندوں کیخلاف کارروائی افغانستان نے غیر جانبدار مبصر سے تصدیق کی تجویز دیدی

اسلام آباد (بی بی سی اردو ڈاٹ کام) پاکستان نے پہلی مرتبہ باضابطہ طور پر سینٹ میں تسلیم کیا ہے کہ افغانستان نے اسے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کی تصدیق کے لیے کسی تیسرے غیرجانبدار فریق کو مقرر کرنے کی تجویز دی ہے۔ وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے تاہم اس تجویز پر پاکستان کا ردعمل ظاہر نہیں کیا کہ آیا یہ مجوزہ نظام اسے قابل قبول ہے یا نہیں۔ افغانستان کی جانب سے مارچ میں لندن میں افغان اور پاکستانی اہلکاروں کے درمیان ملاقات میں اس تیسرے فریق پر مبنی نئے نظام کی تجویز سامنے آئی تھی۔ پاکستانی حکام نے اس بابت زیادہ تفصیل نہیں بتائی لیکن عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا افغانستان نے یہ مجوزہ منصوبہ قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں کابل کا گزشتہ دنوں دورہ کرنے والے پاکستانی پارلیمانی وفد کے سامنے رکھا تھا۔ اس مشترکہ مسئلے سے نمٹنے کے لیے افغانستان نے دہشت گردوں کے خلاف دونوں ممالک میں ایک ساتھ کارروائی شروع کرنے کی تجویز دی ہے۔ دونوں ممالک نے ایک دوسرے کو مطلوب دہشت گردوں کی فہرستیں بھی فراہم کی ہوئی ہیں۔ پاکستان کی فہرست میں 76 جبکہ افغانستان کی فہرست میں 85 افراد کے نام ہیں جو دونوں کے خیال میں ایک دوسرے کے ملک میں روپوش ہیں۔ افغانستان کی تجویز ہے دونوں ممالک ان افراد کے خلاف کارروائیوں کا آغاز کریں جس کی تصدیق کے لیے کسی بھی غیرجانبدار سمجھے جانے والے ملک کو اس میں مبصر کے طور پر شامل کیا جائے۔ مجوزہ منصوبے کے مطابق یہ چین، امریکہ یا برطانیہ جیسا کوئی بھی ملک ہوسکتا ہے۔ ایسے میں پاکستان کیا جواب دیتا ہے، کہتے ہیں بال اس کے کورٹ میں ہے۔

ای پیپر-دی نیشن