ہمسایوں سے ملکر سی پیک کو خطے کے مفاد کیلئے وسعت دینا چاہتے ہیں:اعزاز چودھری
واشنگٹن(صباح نیوز+آئی این پی+نوائے وقت رپورٹ)امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ ملکر سی پیک منصوبے کو خطے کے وسیع تر مفاد کے لئے وسعت دینا چاہتا ہے۔گزشتہ روزواشنگٹن میں امریکی تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے اعزاز چوہدری کا کہنا تھا پاکستان میں عالمی سرمایہ کاروں کیلئے کاروبار کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ حکومت نے عالمی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں مکمل سیکیورٹی مہیا کرنے کا وعدہ کر رکھا ہے۔ جس کا نتیجہ یہ ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کار بلاخوف وخطر پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ سی پیک سے متعلق اعزاز چوہدری کا کہنا تھا تاریخی منصوبے سے پورے خطے میں خوشحالی آئے گی۔ پاکستان چاہتا ہے ہمسایہ ممالک کے ساتھ مل کر سی پیک منصوبے کو خطے کے وسیع تر مفاد کے لئے وسعت دیںکیونکہ امریکہ اور یورپ سمیت دنیا کے دیگر ممالک نے سی پیک میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔اعزاز چودھری نے کہا افغانستان کے مسئلے کا واحد حل سیاسی ہے۔ ان کا کہنا تھا افغانستان ہمارا پڑوسی ملک ہے اور وہاں قیام امن ہماری سب سے بڑی خواہش ہے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اعزاز چودھری نے کہا پاکستان اور افغانستان کا بارڈر اوپن ہے اور روزانہ 80 ہزار سے زائد افراد آر پار جاتے ہیں اس لئے یہاں بہتر مینجمنٹ کی ضرورت ہے۔ اعزاز چودھری نے کہا بھارتی افواج نے ہزاروں کشمیریوں کو شہید کیا اور سینکڑوں کو بینائی سے محروم کیا۔ امریکہ میں پاکستانی سفیر اعزاز چودھری نے ورلڈ افیئرز کونسل کے تحت پروگرام میں خطاب کرتے کہا ہے کہ پاک امریکہ باہمی تعلقات بڑی اہمیت رکھتے ہیں امریکہ پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے امریکہ مقیم پاکستان دونوں ملکوں کے درمیان رابطے کا ذریعہ ہیں امریکہ سے تعلیم ،صحت ، انسداد دہشت گردی اور دفاع کے شعبے میں گہرے تعلقات ہیں ماضی میں پاکستان امریکہ تعاون کا مثبت نتیجہ نکلا پاکستان میں امن و امان کی صورتحال میں قابل ذکر بہتری آئی ہے، دہشت گردی میں نمایاں کمی سے پاکستان کی معیشت پر مثبت اثر پڑا ہے۔ عالمی کریڈٹ ایجنسیوں نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ منفی سے مثبت کر دی ہے پاکستان سٹاک ایکسچینج دنیا میں پانچویں بڑی ایکسچینج کے طور پر ابھری ہے پاکستان سٹاک ایکسچینج کا انڈیکس پہلی بار 52ہزار پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر ہے بھارت نے پاکستان سے مذاکرات خود معطل کئے بھارت جب تیار ہو پاکستان اس سے بات چیت کیلئے تیار ہے بھارت کو مذاکرات معطل کرنے سے کوئی قصد حاصل نہیں ہوا بھارت کے مذاکرات معطل کرنے سے باہمی تعلقات مزید خراب ہو رہے ہیں دہشت گردی مشترکہ دشمن ہے، دونوں ملکوں کو تعاون کرنا چاہئے پاکستان کشمیریوں کی سفارتی مالیاتی، اخلاقی حمایت جاری رکھے گا مقبوضہ کشمیر میں جاری جدو جہد مقامی ہے بھارت طاقت کے بل پوتے پر سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے بھارتی مظالم قابض فوج کے خلاف کشمیریوں میں نفرت پیدا کر رہے ہیں ۔ مقبوضہ کشمیر میں جاری جدید جید مقامی ہے بھارتی فوج پیلٹ گن کے ذریعے تقریباً ایک ہزار کشمیر یوں کو نابینا کر چکی ہے افغانستان میں امن پاکستان کی اولین ترجیح ہے امریکہ کا اولین مقصد افغان نیشنل فورس کو مضبوط کرنا ہونا چاہئے مستحکم و خوشحال اور ترقی یافتہ افغانستان نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے مفاد میں ہے پاکستان لافغان بارڈر پر منظم طور پر بارڈر مینجمنٹ چاہتا ہے منظم بارڈر مینجمنٹ سے شدپسندوں کی نقل و حرکت روکنے میں مدد ملے گی افغانستان میں ناکامی کی ذمہ داری پاکستان پر ڈلنا غلط ہے افغانستان کے معاملے پر پاکستان کو قربانی کا بکرا نہیں بنایا جا سکتا افغان مسئلے کے پر امن حل کیلئے جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے۔