مقبوضہ کشمیر : بھارتی فورسز کا بدترین کریک ڈاﺅن‘ 120 افراد زخمی‘ میرواعظ نظربند
سری نگر (نیٹ نیوز + ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے ضلع شوپیاں میں بدھ کو بڑے کریک ڈاﺅن کے دوران لڑکیوں سمیت 120 سے زائد افراد کو زخمی کر دیا۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے ضلع کے علاقے ہیف شرمال کا محاصرے کر کے گھر گھر تلاشی شروع کی۔ قابض اہلکار گھروں میں گھس گئے اور مکینوں کو وحشیانہ مار پیٹ کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے گھریلو اشیاءکی توڑ پھوڑبھی کی۔ لوگوں نے سڑکوں پر آکر فوجی آپریشن کے خلاف زبردست مظاہرے کیے۔ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے فائرنگ کی اور پیلٹ برسائے جس کے نتیجے میں مزید کئی افراد زخمی ہو گئے ۔ پیلٹ سے زخمی 30 افراد کو پلوامہ، اسلام آباد اور زینہ پورہ کے ہسپتالوں میں داخل کیا گیاجبکہ ایک شدید زخمی کو سرینگر کے ایک ہسپتال میں منتقل کیا گیا۔ دریں اثناءسرینگر اور حاجن کے علاقوں میں طلباءنے مقبوضہ وادی بھر میں اپنے ساتھی طلباءکی گرفتاری کے خلاف زبردست مظاہرے کیے۔ انہوں نے بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے احتجاج کرنیوالے طلباءکو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی جس سے متعدد طلباءزخمی ہو گئے۔ ادھر مےرواعظ عمرفاروق کی زےرقےادت حرےت فورم نے معروف آزادی پسند رہنماﺅں مےرواعظ مولوی محمد فاروق، خواجہ عبدالغنی لون اور شہدائے حول کو خراج عقےدت پےش کرنے کیلئے ہفتہ شہادت کے سلسلے مےں سرےنگر مےں سےمےنار کا اہتمام کےا۔ کٹھ پتلی انتظامےہ نے مےرواعظ عمرفاروق،مختار احمد وازہ اور شاہدالاسلام کو سےمےنار مےں خطاب سے روکنے کے لےے ان کو گھروں مےں نظربند کردےا ۔ سےمےنار کے مقررےن نے افسوس کا اظہار کےا کہ بھارت کشمےرےوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لےے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ راشٹرےہ سوائم سےوک سنگھ اور بھارتےہ جنتا پارٹی جےسی فسطائی طاقتوں سے کوئی مذاکرات نہےں ہوسکتے کےونکہ وہ صرف اےک زبان جانتے ہےں کہ کس طرح جائز اختلافی آوازوں کا گلا گھونٹا جائے۔ سےد علی گےلانی، مےرواعظ فاروق اور محمد ےاسےن ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قےادت نے کٹھ پتلی انتظامےہ کی طرف سے غےر قانونی طور پر نظربنددختران ملت کی علےل چےئر پرسن آسےہ اندرابی اور ان کی ساتھی فہمےدہ صوفی پر کالے قانون پبلک سےفٹی اےکٹ کے نفاذ کے خلاف جمعہ کوپرامن احتجاج کی کال دیدی حرےت رہنماﺅں اور تنظےموں نے اپنے بےانات مےں قابض انتظامےہ کی کارروائی کو سےاسی انتقام قراردےا۔ علاوہ ازیں سری نگر میں بھارتی پولیس نے سٹوڈنٹس اسلامک لیگ کے صدر شکیل احمد بخشی کو ان کے گھر پر چھاپہ مار کر گرفتارکر لیا۔ دوسری طرف کل جماعتی حرےت کانفرنس کے سربراہ مےر واعظ عمر فاروق اور ان کے مےڈےا اےڈوائزر کو گھر مےں نظر بند کر دےا گےا جبکہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کو اپنے علاج معالجے کے سلسلے میں ہسپتال جانے سے روک دیا۔ حریت کانفرنس کے ترجمان ایاز اکبر نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کے ڈاکٹروں نے سید علی گیلانی کو ان کے سینے میں لگے پیس میکر کا فوری چیک اپ اور کئی ٹیسٹ کرانے کا مشورہ دیا تھا۔ ادھر نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے یہ بات تسلیم کی کہ کشمیر میں جاری صورتحال مرکزی حکومت کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا مرکزی حکومت اس چیلنج کا مقابلہ کرتے ہوئے وادی میں امن بحال کرنے میں کامیاب ہوگی۔ موجودہ وزیر اعظم مودی طاقتور ہیں اور ان کی سربراہی والی مرکزی حکومت کشمیر میں جاری صورتحال پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ یہاں درپیش سارے مشکلات کا ہمیشہ کیلئے سدباب کرے گی۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کشمیر کی صورتحال پر وزیر اعظم ذاتی طور نظر رکھے ہوئے ہیں اور میں یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں بالآخر کشمیر میں بھارت غالب رہے گا۔ انہوں نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیر بھارت کا حصہ تھا ہے اور ہمیشہ بھارت کا اٹوٹ انگ رہے گا۔
مقبوضہ کشمیر