گردہ سکینڈل: میو ہسپتال کے ایک اور مرکزی کردار ڈاکٹر ظفر کا ریمانڈ
لاہور ( اپنے نامہ نگار سے)گردہ سکینڈل کے ایک اور مرکزی کردار میو ہسپتال کا ڈاکٹر ظفر جاوید بھی عدالت میں پیش کر دےا گےا ۔ڈاکٹر ظفر جاوید گردے کے آپریشن سے قبل مریضوں کو بیہوش کر کے اہم ترین فریضہ انجام دیتا تھا۔اےف آ ئی اے نے عدالت کو آ گا ہ کےا کہ ، لیبیا، اردن، سعودی عرب، اومان سے گردہ تبدیلی کیلئے آنیوالے مریضوں کو گلبرگ کے دو ہوٹلوں میں ٹھہرایا جاتا تھا، غیر قانونی گردہ آپریشن کے دوران انتقال کرنیوالی اردن کی سلمیٰ کی موت کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ ڈاکٹر التمش نے ٹھوکر نیاز بیگ پر مو جود ایک بڑے ہسپتال سے بنوایا، سلمیٰ کی نعش کو ڈیفنس کے ایک بڑے ہسپتال کے فریزر میں محفوظ کیا گیا۔عدالت نے ملزم ڈاکٹر ظفر تین روزہ جسما نی ریما نڈکی اجازت دےتے ہوئے آ ئندہ سماعت پر تفتےش مکمل کر کے ملزم کو پےش کر نے کاحکم دےا ہے ۔ضلع کچہر ی میں گردہ سکینڈل میں ملوث 2 ڈاکٹرز کیمپ جیل سے عدالت مےں پیش کر دئےے گئے ۔جوڈیشل مجسٹریٹ فاروق اعظم سوہل کی عدالت میںتھانہ لوہی بھیرہ پولیس نے ملزموں کی طلبی کی درخواست دی جس مےں موقف اختےار کےا گےا کہ 26 مارچ 2016ءسے اسلام آباد میںدرج مقدمہ میں ملزم ڈاکٹر فواد اور ڈاکٹر التمش مطلوب ہیں، مقدمہ میں ملزموں پر غیر قانونی طور پر گردوں کی پیوند کاری کا الزام ہے، گرفتار ایجنٹوں نے ملزمان کی نشاندہی کی، ملزموں کو مقدمہ میں شامل تفتیش کرنا ہے، استدعا کی کہ ملزم ڈاکٹر فواد اور ڈاکٹر التمش کو لوہی بھیرہ اسلام آباد پولیس کے حوالے کیا جائے۔جوڈیشل مجسٹریٹ فاروق اعظم سوہل نے اسلام آباد پولیس کی استدعا منظور کرتے عدالت نے ڈاکٹر فواد اور ڈاکٹر التمش کو اسلام آباد پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دےا ہے ۔
ریمانڈ