لندن: سب سے زیادہ جبری شادیاں پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کی ہوئیں: رپورٹ
لندن ( آن لائن)جبری شادیوں کے متعلق برطانیہ میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2016 میں سب سے زیادہ جبری شادیاں پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں میں ہوئی ہیں۔حکومتی ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان میں برطانوی شہریوں کی جبری شادیوں کے واقعات کی شرح دیگر ممالک کی نسبت غیر معمولی طور پر زیادہ ہے۔برطانوی حکومت کے مطابق 2016 میں دنیا بھر سے رپورٹ ہونے والے تمام واقعات میں سے 43 فیصد واقعات پاکستان میں پیش آئے۔جبری شادیوں کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے برطانوی وزارتِ داخلہ اور خارجہ کی جانب سے بنائے گئے خصوصی ادارے 'فورسڈ میرج یونٹ' کے مطابق گذشتہ سال دنیا کے مختلف ممالک سے برطانوی شہریوں کی جبری شادیوں کے ک±ل 1428 کیسز رپورٹ ہوئِے۔اس فہرست میں دوسرا نمبر بنگلہ دیش کا ہے جہاں121 واقعات رپورٹ ہوئے۔جبکہ بھارت میں 79، صومالیہ میں 47، افغانستان میں 39 اور سعودی عرب میں 16 برطانوی شہریوں کی جبری شادی کے واقعات پیش آئے۔فورسڈ میرج یونٹ کے بقول 2016 میں 157 ایسے کیسز بھی حکام کے سامنے آئے جن میں برطانیہ میں ہی جبری شادی کی کوشش کی گئی ہو۔فورسڈ میرج یونٹ کا کہنا ہے کہ 371 ایسے بھی واقعات سامنے آئے جن میں متاثرہ شخص کی عمر 18 برس سے کم تھی۔خیال رہے کہ برطانیہ میں جبری شادی ایک فوجداری جرم ہے۔
جبری شادیاں