غداری کیس: مشرف کو ہر حال میں پیش ہونا پڑیگا، وزارت داخلہ نے جائیداد کی مکمل رپورٹ نہیں دی: خصوصی عدالت
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) سابق صدر مشرف کے خلاف غداری کیس میں خصوصی عدالت میں وزارت داخلہ نے مشرف کی جائیداد سے متعلق تفصیلات خصوصی عدالت میں جمع کرا دیں۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیئے کہ مشرف کو ہر حال میں عدالت کے روبرو پیش ہونا ہوگا‘ مزید سماعت 18جولائی تک ملتوی کردی گئی ہے۔ وزارت داخلہ نے عدالت کو بتایا ہے کہ آرمی ہائوسنگ سکیم میں مشرف کے گھر سے متعلق رپورٹ ڈائریکٹر ملٹری لینڈ سے ابھی تک نہیں آئی۔ خیابان فیصل کراچی میں بھی جائیداد کے بارے میں جی ایچ کیو کو لکھا ہے۔ رپورٹ کا انتظار ہے، چک شہزاد فارم ہائوس اسلام آباد میں واقع جائیداد کمشنر اسلام آباد نے کنفرم کی ہے۔ مشرف کی لاہور، گوادر اور دیگر کراچی کی جائیدادوں کے بارے میں ابھی رپورٹس کا انتظار ہے۔ پرویز مشرف کی وطن واپسی سے متعلق درخواست پر استغاثہ اپنا جواب جمع کراچکا ہے۔ مشرف کو وطن واپسی پر فول پروف سکیورٹی دی جائیگی۔ وکیل اختر شاہ کا وکالت نامہ مشکوک ہے۔ مشرف کے وکیل نے موقف اختیارکیا کہ سابق صدرکی پاکستان میں کوئی رہائش گاہ نہیں، ان کی تمام جائیدادیں قرق ہوچکی ہیں۔ وہ سکیورٹی مسائل کے باعث پاکستان نہیں آرہے۔ پرویز مشرف کے وکیل نے کیس کے مزید التواء کے لئے درخواست دے دی۔ جسٹس یحیٰی آفریدی نے کہا یہ دیکھنا ہوگا کیا جس عدالت نے مشرف کو مفرور قرار دیا وہ وارنٹ معطل بھی کرسکتی ہے۔ جائیداد ضبطگی کا حکم معطل نہیں کریں گے۔ استغاثہ کے وکیل اکرم شیخ نے کہاکہ ٹرائل مکمل ہو گیا ہے۔ ملزم کے 342 کے بیان کی ضرورت نہیں، عدالت اب فیصلہ کرے۔ استغاثہ شواہد ریکارڈ کروا چکا ہے۔ جسٹس یاور علی نے کہا عدالت 342 کے بیان میں ملزم سے سوالات کرتی ہے۔ اکرم شیخ نے کہا پرویزمشرف کے پیش ہونے کی بجائے تحریری بیان ہی کافی ہے۔ پرویز مشرف عدالت میں سرنڈر کریں، سکیورٹی دیں گے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے یقین دہانی کرا رہا ہوں۔ ایک مفرور اور اشتہاری شرائط نہیں رکھ سکتا۔ حکومت کی کوئی بدنیتی نہیں۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے استفسار کیا کہ پراسیکیوٹر اکرم شیخ کی تقرری کے خلاف معاملے پر عدالت کا کیا اختیار ہے؟ قانون کے تحت پراسیکیوٹر کی تعیناتی کے خلاف آپ متعلقہ فورم پر جائیں۔ درخواست گزار شاہد اورکزئی نے کہا اکرم شیخ وزیراعظم کے دوست ہیں، پرویز مشرف نے نواز شریف کا تختہ الٹا۔ پراسیکیوٹر کو خواہش کے مطابق تعینات نہیں کیا جا سکتا۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ ہم اس درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ دینگے۔ وکیل مشرف فیصل چوہدری نے کہا مجھے اکرم شیخ کی بطور استغاثہ تقرری پر کوئی اعتراض نہیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ کیس کا تحریری آرڈر بعد میں جاری کیا جائے گا۔ تین صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ وزارت داخلہ نے تاحال مکمل رپورٹ نہیں دی۔ وزارت داخلہ آئندہ تاریخ تک پرویز مشرف کی جائیدادوں کی تمام تفصیلات فراہم کرے۔ ڈی ایچ اے لاہور اور کراچی کے ڈائریکٹر جنرلز ایڈمنسٹریٹر مشرف کی جائیدادوں کی تفصیلات کے ساتھ پیش ہوں۔ استغاثہ کے فول پروف سکیورٹی سے متعلق اعتراضات پر مشرف کے وکیل جواب دیں۔ پرویز مشرف غداری کیس کے استغاثہ کی تقرری کیخلاف شاہد اورکزائی کی درخواست مستردکرتے ہوئے خارج کردی گئی۔