فیصل آباد: نہر سے ملنے والی 4 سالہ بچی کی نعش کا معمہ حل‘ سگا چچا قاتل نکلا
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) جھال پل کے نیچے نہر سے ایک ماہ قبل چار سالہ بچی کی نعش ملنے کا معمہ حل ہو گیا۔ سگا چچا ہی معصوم بھتیجی کا قاتل نکلا، بڑے بھائی نے گھریلو ناچاقی پر ڈانٹا تو بھتیجی کو نہر میں پھینک دیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج سے پکڑا گیا۔ 25اپریل کو جھال خانوآنہ پل کے نیچے سے چار سالہ نامعلوم بچی کی نعش برآمد ہوئی تھی جسے ریسکیو ٹیم نے ہسپتال منتقل کیا جہاں منصور آباد گلی نمبر9 کے اکبر علی نے اپنی بیٹی کے طور پر شناخت کر لیا اور نامعلوم افراد کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کروایا تھا۔ اکبر نے بتایا کہ اسکی چار سالہ بیٹی ایمن دو بھائیوں کی اکلوتی بہن تھی جو 25اپریل کو غائب ہوئی اور اگلے روز نعش ملی جس کے بعد اپنے چھوٹے بھائی ارشد کی مشکوک حرکات پر اسے پولیس کے حوالے کیا تو ارشد نے اعتراف جرم کر لیا اور پولیس کو بتایا کہ چند روز قبل گھر میں ہونے والے جھگڑے کے دوران مجھ پر تشدد کیا گیا جس کا بدلہ لیا‘ اگر پکڑا نہ جاتا تو سب کو ایک ایک کر کے مار ڈالتا۔ دوسری جانب جھال پل کے قریب سے حاصل کی جانے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں واضح طور پر دکھایا گیا کہ ملزم ارشد رات پونے 8 بجے پہلے اپنی بھتیجی ایمن کو اٹھا کر لے جا رہا تھا اور واپسی پر بغیر بچی کے صرف شاپر پکڑے گھر کی طرف جا رہا تھا۔ ملزم نے اعتراف کیا کہ اس نے بچی کو نہر میں پھینک دیا اور گھر آ کر نہا کر سو گیا تھا۔
چچا/قاتل