کلبھوشن کے معاملے میں عالمی عدالت نے غلط فیصلہ دیا: مشرف
دبئی (نوائے وقت رپورٹ) سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں عالمی عدالت میں کلبھوشن کیس سے متعلق فیصلہ غلط ہوا ہے۔ کلبھوشن معاملے پر آئی سی جے میں جانا ہی نہیں چاہئے تھا۔ کسی کو حق نہیں کہ ہماری قومی سلامتی پر ہمیں رائے دے۔ ایسی بات ہے تو اجمل قصاب کا کیس ہمیں بھی لے جانا چاہئے۔ عالمی سطح پر جس کی مرضی ہوتی ہے‘ آئی سی جے کا فیصلہ مان لیا جاتا ہے۔ ماضی میں مثالیں ہیں آئی سی جے کے فیصلوں سے انکار کیا گیا۔ پاکستانی طیارہ گرانے کے معاملے پر بھارت آئی سی جے میں نہیں آیا تھا۔ کلبھوشن کا معاملہ قومی سلامتی کا ہے۔ مداخلت برداشت نہیں کرنی چاہئے۔ کلبھوشن جیسے دہشت گردوں کے ذریعے بھارت دہشت گردی کر رہا ہے۔ بلوچستان میں کچھ لوگ پٹاخے چلاتے ہیں اور بھارت ان کی مدد کرتا ہے۔ بھارت ان ہی ایشوز کا سہارا لیکر پاکستان مخالف پراپیگنڈا کرتا ہے۔ جندال پاکستان آیا تو اسلام آباد میں ہی ملاقات کرنی چاہئے تھی۔ جندال آپ کا ذاتی دوست ہے تو ذاتی سطح پر ملاقات کی جائے۔ سجن جندال سے مری ملاقات کی وضاحت ہونی چاہئے۔ سجن جندال کی نوازشریف سے ملاقات پر کنفیوژن ہے۔ سجن جندال سے ٹیلیفون پر بھی بات ہو سکتی تھی۔ میں نے واجپائی سے ہاتھ سیاسی بریک تھرو کیلئے ملایا تھا۔ اب یہ ملاقاتیں کرتے ہیں اور دوسری طرف اشتعال انگیزی کرتے ہیں۔ پاکستان کوئی بھوٹان نہیں جو بھارت دھمکیاں دے رہا ہے۔ ہمیں سبق سکھانے والے خود سبق یاد کریں۔ انتخابی اصلاحات نہ ہوئیں تو آئندہ الیکشن مسلم لیگ (ن) جیتے گی۔ (ن) لیگ انتخابات میں حکومتی مشینری استعمال کرے گی۔ تیسری سیاسی قوت وقت کی اہم ضرورت ہے۔ پی ٹی آئی سندھ میں دوسری سیاسی قوت بھی نہیں ہے۔ آرٹیکل 6 کا کیس چلتا رہے‘ لیکن مجھے سکیورٹی تو دی جائے۔