;منافق نہیں‘ مہاجر تھا‘ مہاجر رہوں گا‘ تعصب کی بات نہیں کرتا: آفاق احمد
کراچی (سٹا ف رپورٹر) مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے کہا ہے کہ میری قوم کو تقسیم کرنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے، میں نے ہمیشہ حق بات کی اسلئے مجھے بولنے سے روکا جاتا رہا ہے۔آپس کے تصادم کی وجہ سے مہاجروں کو تقسیم کیا گیا۔ پاکستان مخالف نعرہ لگانے والے اگر یہاں ہیں تو سن لیں یہاں پاکستان زندہ باد کہنے والے ہیں۔ ڈاکٹر فاروق ستار ہمارے کارکنوں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کراتے تھے، انکو منع کیا ایسا نہ کرو مگر وہ نہیں مانے،میں نے اپنے لوگوں کی وجہ سے نائن زیرو جانے کی بھی قربانی دینے کی بات کی لیکن ڈاکٹر فاروق ستار نے اس پر بھی منع کردیا تھا۔ میں منافق نہیں مہاجرتھا مہاجر رہوں گا۔ متحدہ سے کوئی تعلق تھا نہ ہے اور نہ رہے گا، رمضان المبارک کے بعد مہاجر قومی موومنٹ کے مرکز بیت الحمزہ کی دوبارہ تعمیر کا آغاز کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملیر آر سی ڈی گر او¿نڈ میں خواتین کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آفاق احمد نے کہا کہ ہم نے جیل کاٹی لیکن ہمت نہیں ہاری ہے ،دشمن کے گھر کی بھی خواتین کا احترام کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں منافق نہیں اگر جئے مہاجر کی بات کرتا ہوں لیکن تعصب کی بات نہیں کرتا ہوں۔میں اپنی قوم کے وجود کو برقرار رکھ کر تمام قوموں کے وجود کو تسلیم کرتا ہوں۔میں اپنے شہید ساتھیوں کے لہو سے غداری نہیں کرسکتا ہوں۔تمام قوموں کوپیار کی تعلیم دیتا ہوں۔میں نے کبھی نفرت کی بات نہیں کی،12 مئی کو میری قوم کے لوگوں نے قتل عام میں حصہ نہیں لیا تھا،ہم کراچی اور پاکستان کی ترقی چاہتے ہیں۔ آفاق احمد نے کہا کہ ہم لفظ مہاجر کے ساتھ سیاست کریں گے۔مہاجر وجود جو تسلیم نہ کرتے وہ پاکستان کو تسلیم نہیں کرتے ہیں،پاکستان کو تسلیم کرتے ہو تو بانیان پاکستان کی اولادوں کو بھی تسلیم کرنا ہوگا۔کبھی اپنی انا کو قوم کے مفاد کے آڑے نہیں آنے دیا ہے۔میرے مائیں بہنیں پڑھ لکھ سکیں یہ ہماری سیاست کا محور ہے۔ماضی میں سیاسی ماحول کی وجہ کراچی کی خواتین پڑھنے لکھنے کے بجائے فیکٹریوں میں ملازمت کرنے پر مجبور ہوئیں۔میں قوم کو تقسیم کرنے سے بچانا چاہتا ہوں۔ نہ ہی کوئی آفاق بن سکتا ہے اور نہ آفاق کسی پارٹی میں جا سکتا ہے۔بات چیت کے دروازے سب کے لئے کھلے ہیں۔مہاجر قوم کے لئے سب کے پاس جانے کو تیار ہوں۔انہوں نے کہا کہ مہاجر قومی موومنٹ کا سیکرٹریٹ مسمار کردیا گیا تھااعلان کرتا ہوں کہ رمضان کے بعد بیت الحمزہ کو دوبارہ تعمیر کریں گے۔مہاجر قوم کو تقسیم کرنے کی جتنی کوشش کرلی جائے لیکن وہ ایک ہے۔آفاق احمدنے کبھی منافقانہ رویہ اختیار نہیں کیا۔ آفاق دوسری قوموں کے لوگوں کو بھی پسند کرتا ہے،آفاق نے مہاجر پرچم اور لفظ کی لاج رکھی ہے۔ مہاجر قومی موومنٹ کی جانب سے ملیر آر سی ڈی گراو¿نڈ میں جمعہ کو خواتین کے جلسے کا انعقاد کیا گیا۔جلسہ گاہ کو آفاق احمد کی تصاویروں،اور خیر مقدمی بینرز سے سجایا گیا تھا، جلسہ گاہ میں مہاجر قومی موومنٹ کے جھنڈے لگائے گئے تھے اور خواتین کے بیٹھنے کیلئے 8 ہزار 700 کرسیاں لگائی گئی تھیں، جلسے کی شرکاءنے اپنے ہاتھوں میں جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔ جلسہ گاہ میں مہاجر قومی موومنٹ کی جانب سے ”سنو مہاجروں عزم وفا کے کرداروں “ سمیت دیگر پارٹی نغمے بھی چلائے جاتے رہے
آفاق احمد