پانامہ کیس کا فیصلہ نہ ماننے والے وکلا سپریم کورٹ جائیں: ایاز صادق
لاہور(این این آئی) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کسی کے کہنے پر دبائو پر ہرگز استعفیٰ نہیں دیں گے، عالمی عدالت انصاف کی طرف سے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کی پھانسی روکے جانے کا فیصلہ عارضی ہے، اس معاملے پر سیاست ہوگی تو دشمن کو حوصلہ ملے گا، پانامہ لیکس پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو نہ ماننے والے وکلا عدالت سے رجوع کریں، دورہ سعودی عرب میں وزیراعظم نوازشریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات متوقع ہے۔ لیگی کارکنوں میں نوٹیفکیشن تقسیم کرنے کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ایاز صادق نے کہا کہ میں پوری قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ حکومت اور فوج عالمی عدالت انصاف سے کلبھوشن یادو کو سزا دلوانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ اپوزیشن کے لوگ حتمی فیصلہ قرار دے کر مایوسی پھیلا رہے ہیں۔ اگر اس موقع پر قومی مفاد کی بجائے سیاسی مفاد کو اونچا کیا جائے گا تو اس سے ملک کی عزت اور وقار نیچا ہوگا جو نہیں ہونا چاہیے۔ ایسے موقع پر ہمیں متحد ہونے کی ضرورت ہے، یہ پیغام دینا چاہیے کہ کلبھوشن کو پھانسی ہوگی، پاکستان اس معاملہ پر وہی کرے گا جو پاکستان چاہے گا۔ انہوں نے وکلا کی طرف سے وزیراعظم کو مستعفی ہونے کا الٹی میٹم دینے کے سوال کے جواب میں کہا کہ وکلا کا ایک ٹولہ سیاسی ہاتھوں میں کھیل رہا ہے۔ وزیراعظم نوازشریف کسی کے کہنے پر دبائو پر ہرگز مستعفی نہیں ہوں گے ، جو لوگ فیصلہ نہیں مانتے وہ سپریم کورٹ چلے جائیں۔ کسی کو بھی نوازشریف کی حب الوطنی پر شک نہیں ہونا چاہیے، ایٹمی دھماکے کرنے پر نوازشریف کو جلا وطنی کی سزا ملی۔