سپاٹ فکسنگ سکینڈل; خالد لطیف نے ٹریبونل کا بائیکاٹ کر دیا‘ یکطرفہ کارروائی کا امکان
لاہور(نمائندہ سپورٹس)پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے سپاٹ فکسنگ کیس کی سماعت کے دوران دوسرے روز بھی خالد لطیف اورپاکستان کرکٹ بورڈ کے وکلامیں نوک جھونک ہوتی رہی۔ کرکٹر نے سماعت کابائیکاٹ کردیا جبکہ پی سی بی کے مشیر تفضل رضوی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معطل کرکٹر خالد لطیف بائیکاٹ کے باوجود کارروائی جاری رہے گی، یک طرفہ کارروائی کا امکان ہے۔ پی ایس ایل فکسنگ سکینڈل میں خالد لطیف کیس میں پی سی بی اور بلے باز کے وکلا میں گرماگرمی کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا۔ خالد لطیف کے وکیل نے تحریری طور پر پہلے روز کی ریکارڈنگ کی کاپی مانگی تو ٹریبونل نے انکار کر دیا۔جس پر انہوں نے کارروائی کا بائیکاٹ کر دیا،سماعت کے بعد بات کرتے ہوئے خالد لطیف کے وکیل بدر عالم نے کہا کہ وہ پی سی بی کوڈ اور اینٹی کرپشن ٹریبونل کے سربراہ کی غیر قانونی تقرری کو نہیں مانتے جب تک ویڈیو نہیں ملے گی بائیکاٹ جاری رہے گا۔ پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی کا کہنا تھاکہ ٹریبونل کی ریکارڈنگ کسی کو نہیں دی جاسکتی ،خالدلطیف کے وکیل کوڈ سے نابلد ہیں وہ راہ فرار اختیار کر رہے ہیں۔ خالد لطیف کیس میں ٹربیونل 22مئی کو دوبارہ سماعت کرے گا جبکہ اسی روز شاہ زیب حسن بھی اپنا جواب جمع کروائیں گے۔خالد لطیف اور ان کے وکیل بدر عالم نے کارروائی کو جانبدارانہ قرار دیدیا اور کہا کہ یہ اینٹی کرپشن ٹربیونل نہیں بلکہ جرگہ ہے کیونکہ تنظیمی کمیٹی کے سربراہ کی ٹربیونل کے انچارج بھی ہیں۔ خالد لطیف نے ٹریبول کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ اصغر حید پر بھی عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ 19 مئی کو ہمارے ساتھ بدسلوکی ہوئی۔ ہم نے 19 مئی کی کارروائی کی ویڈیو طلب کی لیکن ٹربیونل نے دینے سے انکار کر دیا ہے اور جب تک ویڈیو نہیں ملے ، ٹربیونل کے سامنے پیش نہیں ہوں گے۔ پی سی بی اینٹی کرپشن کے ضابطہ اخلاق کو نہیں مانتے جبکہ اینٹی کرپشن ٹریبونل نہیں بلکہ جرگہ ہے اور عجیب بات ہے کہ تنظیمی کمٹی کے سربراہ ہی ٹریبونل کے چیئرمین بھی ہیں۔ پی سی بی تنظیمی کمیٹی کے چیئرمین کا فیصلہ ہونے تک بائیکاٹ کریں گے اور پی سی بی کو بتا دیا ہے کہ ہم بھاگ نہیں رہے۔