;لوڈشیڈنگ وہیں ہو رہی ہے جہاں بلوں کی ادائیگی غیر تسلی بخش ہے: عابد شیر علی
کراچی(این این آئی) وزیر مملکت برائے پانی وبجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ 17مئی 2017ءکو پاکستان نے بجلی کے شعبے میں ایک سنگ میل عبور کیا جب ریکارڈ 1720میگا واٹ بجلی پیدا کی۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز نویں سالانہ پاورجنریشن کانفرنس سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان موجودہ گرمیوں میں بجلی کی مجموعی پیداوار 20ہزار میگا واٹ تک بڑھادے گا ۔ ایل این جی کے نئے پاور پروجیکٹ سے بھی پیداوار شروع ہوجائے گی۔ اس وقت ملک میں صرف انہی جگہوں پر لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جہاں پر بجلی کے بلوں کی ادائیگی غیرتسلی بخش ہے ۔ رمضان المبارک میں لوگوں کو سحر و افطار اور تراویح کے اوقات میں بجلی کی فراہمی کے حوالے سے ہر ممکن ریلیف دیا جائے گا۔ اس موقع پر آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ آزاد کشمیر اپنے آبی ذخائر کی بدولت پاکستان کے توانائی کے بحران کو حل کرنے میں بے پناہ مدد دے سکتا ہے۔ اس وقت آزاد کشمیر میں کئی چھوٹے آبی بجلی کے منصوبے زیر تعمیر ہیں ایک بڑا منصوبہ نیلم جہلم اگلے سال تک مکمل ہوجائے گا ۔ جلد ہی آزاد کشمیر کے ہر ضلع کا اپنا چھوٹا ڈیم ہوگا ۔ آزاد کشمیر چاہتا ہے کہ اسے بجلی پیدا کرنے کیلئے پانی استعمال کرنے کے اخراجات خیبر پختونخواں کے برابر دیئے جائیں جبکہ واپڈا سے بجلی کے حوالے سے جنرل سیلز ٹیکس کے لاگو ہونے کا مسئلہ بھی حل ہو۔ اس موقع پر یورپی یونین کے ایمبسڈرجین فرینکوئس کوٹین، چیف کنٹری ہیڈ جی ای صارم شیخ، ڈینمارک کے سفیر اولی تھونکی ، محمد نعیم قریشی چیئرمین آرگنائزنگ کمیٹی اور منیجنگ ایڈیٹر انرجی اپ ڈیٹ، ظفر سبحانی ایڈوائزر انرجی اپ ڈیٹ، منیجنگ ڈائریکٹر این ٹی ڈی سی ڈاکٹر فیاض احمد چوہدری، سی ایف او سندھ اینگرو کول مائننگ شہاب قادر، سی ای آلٹرنیٹ انرجی ڈیولپمنٹ بورڈامجد علی عوان ، سی ای او پختونخواہ انرجی ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن اکبر ایوب خان ، سی ای او اسٹار ہائیڈرو پاور وقار احمد خان اور منسٹر انرجی اینڈ پاور کے پی کے محمد عاطف نے بھی خطاب کیا۔ پاکستان میں ڈنمارک کے سفیر اولی تھونکی نے کہا کہ ڈنمارک پاکستان کو پن بجلی کے استعمال کیلئے بھرپور تکنیکی مدد فراہم کرسکتا ہے ۔ ڈنمارک 2050ءتک اپنی بجلی کے پیداوار کو مکمل طور پر رہائشی ذرائع سے نئے متبادل ذرائع پر منتقل کر دے گا۔ اس موقع پر شاہ جہاں مرزا جو کہ پی پی آئی بی کے سربراہ ہیں اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں نجی شعبے کی بجلی کے پیداوار کیلئے حصہ 47فیصد تک بڑھ جائے گا۔ اس وقت ملک میں پہلی مرتبہ نجی شعبہ آبی بجلی کے کئی چھوٹے منصوبوں پر کام کر رہا ہے جبکہ ایل این جی، شمسی توانائی اور پن بجلی سے بھی توانائی حاصل کی جارہی ہے۔
عابد شیر علی