• news

کوئی نیا ٹیکس نہیں‘ صوبائی بجٹ عوام‘ کسان‘ صنعتکار دوست ہو گا‘ طبی سہولتیں بہتر بنانا مشن‘ پورا کروں گا: شہباز شریف

لاہور (خبر نگار) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیرصدارت گذشتہ روز تعطیل کے باوجود 6 گھنٹے طویل اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میںآئندہ مالی سال 2017-18 کے صوبائی بجٹ کی تجاویز اورسالانہ ترقیاتی پروگرام 2017-18 کی ترجیحات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا آئندہ مالی سال کا صوبائی بجٹ عوام دوست، کسان دوست اور صنعتکار دوست ہوگا۔ بجٹ میں عوام کی فلاح و بہبود کیلئے نئی سکیمیں رکھی جائیں گی اور کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔ عام آدمی کی فلاح و بہبود کے پروگراموں کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا اور بجٹ میں پسماندہ علاقوں کی ترقی کیلئے زیادہ وسائل مختص کئے جائیں گے۔ پنجاب حکومت شہری و دیہی علاقوں کی یکساں ترقی کی پالیسی کو مزید آگے بڑھائے گی۔وزیراعلیٰ نے کہا عام آدمی کی فلاح و بہبود اور اسے معیاری سہولتوں کی فراہمی ہماری ترجیحات میں شامل ہے اور نئے صوبائی بجٹ کی تجاویز میں اسی پالیسی کو آگے بڑھائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے سالانہ ترقیاتی پروگرام 2017-18 کی ترجیحات کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے کہا پنجاب حکومت نے موثر حکمت عملی کے ذریعے رواں مالی برس کے ترقیاتی اہداف حاصل کئے ہیں۔ ًآئندہ مالی سال کیلئے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم ریکارڈ ساز ہوگا اور ترقیاتی منصوبوں کی بروقت اور اعلیٰ معیار کے ساتھ تکمیل ہماری ترجیحات ہیں۔ انہوں نے کہا جنوبی پنجاب کے اضلاع کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کیلئے آبادی کے تناسب سے آئندہ مالی برس بھی زیادہ وسائل فراہم کئے جائیں گے جبکہ اربوں روپے کی لاگت سے پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا منصوبہ جنوبی پنجاب سے شروع کیا جائے گا۔ اس پروگرام کے تحت پہلے مرحلے میں جنوبی پنجاب کی 37 تحصیلوں میں بیک وقت پروگرام پر عملدرآمد کا آغاز ہوگا۔ انہوں نے کہا تعلیم، صحت، پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور دیگر سماجی شعبوں کیلئے زیادہ فنڈز رکھے جائیں گے۔انفراسٹرکچر اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں بھی نئے اقدامات کرکے مزید بہتری لائی جائے گی۔ ترقیاتی منصوبوں کی بروقت، شفاف اور معیاری تکمیل ہماری اولین ذمہ داری ہے۔ ترقیاتی منصوبوں میں اربوں روپے کی بچت کرکے ایک مثال قائم کی گئی ہے، اسی پالیسی کو آگے بڑھائینگے۔انہوں نے کہا معیشت کے استحکام کیلئے زرعی شعبہ کی ترقی نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ زرعی شعبہ کی ترقی اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کیلئے ٹھوس اقدامات کئے گئے ہیں۔آئندہ مالی سال میں زرعی شعبہ کی ترقی اور کسانوں کو بہتر سہولتوں کی فراہمی بھی ترجیحات میں شامل ہے ۔انہوں نے کہا تمام ترترجیحات کا محورعام آدمی کی فلاح و بہبود اور صوبے کی تیزرفتارترقی ہے ۔توانائی کے منصوبوں کو انتہائی تیز رفتاری سے آگے بڑھایا جا رہا ہے اور 2018ء میں ملک سے اندھیروں کے بادل چھٹ جائیں گے ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا آئندہ مالی سال کے دوران بھی ترقی کا سفر تندہی اور محنت سے جاری رکھیں گے۔ صوبائی وزراء ملک ندیم کامران، عائشہ غوث پاشا، رکن قومی اسمبلی حمزہ شہبازشریف، چیف سیکرٹری، مشیر ڈاکٹر عمر سیف، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اور اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ فیصل آباد سے جبکہ سینیٹر سعود مجید بہاولپور سے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔ مزید برآں وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں شعبہ صحت کی ترقی، صوبے کے 40 ہسپتالوں میں اصلاحات اور ہاسپٹل ویسٹ مینجمنٹ کے حوالے سے انسینریٹرز کی تنصیب کے امور کا جائزہ لیا گیا - محمد شہباز شریف نے اجلاس کے دوران صوبے میں پنجاب پبلک ہیلتھ ایجنسی کے قیام کی اصولی منظوری دیتے ہوئے پنجاب پبلک ہیلتھ ایجنسی کے تنظیمی ڈھانچے اور دیگر امور کے حوالے سے سفارشا ت کی بھی منظوری دی -انہوں نے کہا پنجاب پبلک ہیلتھ ایجنسی کے امور پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے سپرد ہوں گے اورہیلتھ کیئر سسٹم کی بہتری کے حوالے سے اس ادارے کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے لہٰذا ادارے کے قیام کے حوالے سے تمام امور فوری طور پر طے کئے جائیں کیونکہ پنجاب پبلک ہیلتھ ایجنسی کو سود مند ، با مقصد اور نتیجہ خیز ادارہ بنانا ہے- انہوں نے کہا بیماریوں کے بوجھ کو کم کرنے کیلئے موثر میکنزم ، با مقصد اور متحرک ادارے کا قیام وقت کی ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اس ادارے میں اعلی معیار کی با صلاحیت اور پیشہ ور افرادی قوت لائی جائے - انہوں نے کہا انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ اپنے مقاصد اور اہداف کے حصول میں ناکام رہا ہے اور یہ ادارہ بیماریوں کی سرویلنس و رسپانس، ریسرچ اور ڈیٹاکے حصول جیسے بنیادی فرائض بھی ادا نہیں کرسکا لہٰذا انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ میں اصلاحات وقت کا تقاضا ہے- انہوں نے کہا سرکاری ہسپتالوں میں ہاسپٹل ویسٹ مینجمنٹ کے لئے انسینریٹرز کی تنصیب کا کام تیزی سے آگے بڑھایا جائے۔ انہوںنے کہا کہ صوبے کے 40 ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں میں اصلاحات کا عمل کامیابی سے جاری ہے اور ہسپتالوں میں طبی سہولتیں بہتر بنانا میرا مشن ہے ، اسے ہر حال میں پورا کروں گا۔ شہباز شریف نے اینکر پرسن مبشر لقمان کی والدہ اور پشتونخوا ملی پارٹی کے مرکزی ڈپٹی چیئرمین و رکن قومی اسمبلی عبد الرحیم مندوخیل کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن