;میثاق جمہوریت کا پھل نوازشریف کو ملا‘ ہم کالا کوٹ پہن کر کسی سازش کا حصہ نہیں بنے : خورشید شاہ
کراچی (سٹاف رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ)پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید احمد شاہ نے کہا ہے ہم کالا سوٹ پہن کر کسی سازش کا حصہ نہیں بنے۔ ہماری خواہش ہے حکومت اپنی مدت پوری کرے۔ ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے سے ملک پیچھے جائے گا۔ ہم پاناما کیس میں حکومت کے خلاف سپریم کورٹ میں نہیں گئے لیکن حکومت نے خود اپنی داڑھی دوسروں کے ہاتھ میں دی اور پھر جو بھی ہوا اچھا ہوا۔ایک رہنما خود کو شیر اور دوسرا خود کو سونامی کہتا ہے پتہ نہیں یہ کون سی تباہی لے کر آرہے ہیں۔ادارے اور جمہوریت مستحکم کرنے سے ملک ترقی کرے گا ۔لوگ ڈی جی رینجرز اور آئی جی کے نعرے لگاتے ہیں ۔ہمیں شخصیات کی نہیں حکومت اور اداروں کی بات کرنی چاہئے۔ خیبرپی کے، بلوچستان اور سندھ والوں کو بجلی چور کہا جارہا ہے جبکہ لاہور میںسندھ سے زیادہ بجلی چوری کی جارہی ہے ۔ اس طرح نفرت پھیلائے جائے گی تو پھر سندھ بھی گیس چوری کا الزام لگانے اور گیس بند کرنے کی بات کرنے کا حق رکھتا ہے ۔کراچی میں پانی کی قلت کا مسئلہ بڑا سنگین ہوتا جارہا ہے ۔شہر میں پانی صاف کرنے کے لیے فلٹر پلانٹ لگنے چاہئیں ۔ وفاقی ایوان ہائے صنعت و تجارت (ایف پی سی سی آئی)میں تاجروں اور صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوںنے کہا کسی بھی مسئلے کے حل کے لئے مشاورت یا مذاکرات میں جذبات میں آنے کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ سنجیدہ گفتگو کے ذریعے اپنے نکتہ نظر پر قائل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اور اللہ کا شکر ہے اپنے موقف کے اظہار کے لئے پاکستان میں پارلیمنٹ موجود ہے۔انہوںنے کہا ہمارے خلاف سازشیں کی گئیں، ہم پر گالم گلوچ، تنقید کی گئی اور لیکن ہم ہرجگہ ثابت قدم رہے اور صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے آگے بڑھتے رہے، پوری دنیا نے دیکھا پاکستان کی66سالہ تاریخ میں اقتدارکی منتقلی پروقار طریقے سے ہوئی، انہوںنے کہا نوازشریف جب بھی کسی ادارے کے چنگل میں پھنسے تو وہ بہترین کالا سوٹ اور لال ٹائی پہن کر عدالتوں میں چلے جاتے ہیں لیکن اقتدار کی کرسی کو چھوڑنے کے لئے تیار نہیں، ہم کالا سوٹ پہن کر کسی بھی سازش کا حصہ نہیں بنے ہم ہرسازش کے خلاف میدان میں کھڑے رہے اسی وجہ سے موجودہ حکومت نے اپنے اقتدار کے 4 سال پورے کئے۔ ہماری کوشش ہے حکومت اپنے 5 سال پورے کرے اسی لئے ہم پاناما کیس میں بھی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ نہیں گئے ہم چاہتے تھے تمام مسئلے پارلیمنٹ کے اندر حل کئے جائیں، چاہے اس کے لئے آئین میں تبدیلی کرنی پڑے اور اختیارات پارلیمنٹ کے سپرد کئے جائیں لیکن عدالت میں کیس نہ لے جایا جائے لیکن ہماری توقعات کے برعکس حکومت نے اپنی داڑھی خود دوسروں کے ہاتھ میں دے دی ۔ ہم آج بھی کہتے ہیں حکومت چلنی چاہئے اور ایک دو چہرے تبدیل بھی ہوجائیں تو کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن نواز شریف اقتدار کی کرسی چھوڑنے کو تیار نہیں، شخصیات سے ہٹ کر فیصلے کریں گے تو مثبت چیزیں سامنے آئیں گی، انہوںنے کہا تین مہینے میں لوڈشیڈنگ ختم نہ کرپانے پر نام تبدیل کرنے کے دعوے دھرے رہ گئے ۔اب لوگ ان کا نیانام تلاش کررہے ہیں ۔ اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر طفیل نے کہا پیپلز پارٹی نے حکومت کو ڈی ریل نہ کر کے سیاست نہیں کی بلکہ جمہوریت کو بچایاہے ۔ ایف بی آر کا رویہ نہایت نامناسب ہے طویل عرصے سے ریفنڈ جاری نہیں کیے گئے۔ بجٹ تجاویز وزارت خزانہ کو دی ہیں لیکن ہمیں کوئی اچھی توقعات نہیں ہیں ۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق خورشید شاہ نے کہا کہ میثاق جمہوریت کا پھل نوازشریف کو ملا، ادارے مضبوط ہوں تو مسائل آسانی سے حل ہوجائیں گے، ہم ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچ رہے ہیں اس لئے ملک پیچھے ہے۔