• news

ٹرمپ کی سرد مہری پر پاکستان برہم‘ دہشت گردی کیخلاف قربانیاں بتانے کیلئے امریکہ سے رابطہ کر لیا

اسلام آباد (شفقت علی/نیشن رپورٹ ) سعودی عرب میں عرب اسلامی کانفرنس کے دوران پاکستان امریکہ کو دہشت گردی کے خلاف اپنے کردار کی یقین دہانی کراتا رہا مگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سردمہری نے پاکستان کو صدمے اور غصے سے دوچار کیا ہے وزارت خارجہ کے ایک سینئر افسر نے دی نیشن کو بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر پاکستان کا نام بھی لینا گوارہ نہ کیا اس صورتحال سے ہمیں دھچکا لگا ہے کیونکہ ہمیں توقع تھی کہ امریکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے قائدانہ کردار اور دہشت گردی کو ختم کرنے کے حوالے سے ہمارے عزم کو تسلیم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اس صورتحال کے حوالے سے امریکہ سے سفارتی ذرائع کے ذریعے رابطہ کر لیا واضح رہے کہ ایک وقت میں جب افغانستان بھارت اور ایران پاکستان کو دہشت گردی پھیلانے کا ذمہ دار قرار دے رہے تھے امریکی صدر ٹرمپ کی اس وقت ایک تقریر سے پاکستان کے موقف کو قدرے فائدہ پہنچاتھا۔ افغانستان اور بھارت خاص کر پاکستان کو دہشت گردی پھیلانے کا ذمہ دار گردانتے ہوئے تنقید اور مخالفت کا ہدف بنائے ہوئے تھے۔ ان دونوں ممالک کی سرحدوں پر پاکستان سے جھڑپیں ہوئیں اور کشیدگی بڑھی علاوہ ازیں امریکہ نے حالیہ چند ماہ کے دوران پاکستان سے کہا کہ وہ افغانستان کے ساتھ اپنے معاملات بات چیت کے ذریعے طے کرے صدر ٹرمپ نے مسلمان ممالک سے کہاکہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ دہشت گرد انکی سرزمین پر محفوظ پناہ گاہیں نہ بنا سکیں۔ امریکی عرب اسلامی کانفرنس کے دوران وزیراعظم نواز شریف کو خطاب کیلئے نہ بلائے جانے سے قوم کو مایوسی ہوئی کانفرنس کی سائیڈ لائن پر صدر ٹرمپ سے وزیراعظم نواز شریف کی کسی باضابطہ ملاقات کا بھی کوئی انتظام نہیں کیا گیا تھا جبکہ دفتر خارجہ نے پہلے ہی اعلان کر رکھا تھا کہ امریکہ عرب اسلامی کانفرنس کے مصروف ترین ایجنڈے کے باعث سائیڈلائن پر سربراہان کی دوطرفہ ملاقاتیں نہیں ہوں گی۔ دریں اثناءدفتر خارجہ کے ایک اور سینئر افسر کے مطابق امریکہ کو سفارتی ذرائع کے ذریعے رابطوں میں پاکستان نے دہشت گردی مخالف جنگ میں اپنی قربانیوں کو شمار کرایا ہے اور امریکہ میں پاکستانی سفیر اعزاز احمد چودھری اوردوسرے سفارتکار امریکی سرد مہری کے اس معاملے کو واشنگٹن میں اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی تقریر نے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کو متاثر کیا ہے خاص کر میاں نواز شریف کے سامنے بھارت کو دہشت گردی سے متاثر ملک ٹھہرانا کوئی اچھا پیغام نہیں تھا۔

ای پیپر-دی نیشن