پاکستان کو فوجی سامان کی خریداری کے لئے دی گئی امداد قرض میں بدل دی جائے: ٹرمپ کی تجویز
واشنگٹن (ایجنسیاں) امریکی صدر ٹرمپ نے کانگرس کو سالانہ بجٹ میں پاکستان کو فوجی ہارڈوئیر کیلئے دی گئی گرانٹ کو قرضے میں تبدیل کرنے کی تجویز دیدی ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے مسودہ کانگرس میں بھجوا دیا گیا ہے۔ وائٹ ہائوس کے مطابق بیرونی ممالک پروگراموں اور امداد میں 29 فیصد کمی کی جائے گی اور اسی منصوبے کے تحت پاکستان کو دی گئی مذکورہ امداد قرضے میں تبدیل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ امریکہ نے اگلے برس میں دفاعی اخراجات کیلئے 603 ارب ڈالر رکھے ہیں جو گزشتہ برس سے 3 فیصد زیادہ ہیں۔ تجاویز کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ محکمہ خارجہ اور دیگر عالمی پروگراموں پر اگلے برس 29.1 فیصد کم ( 11.5 ارب ڈالر) بجٹ خرچ کرے گا۔ وائٹ ہائوس میں مینجمنٹ اور بجٹ کے ڈائریکٹر مکی ملوینی نے بتایا کہ امریکہ براہ راست بہت سے غیرملکی فوجی امداد کے پروگراموں کو قرضوں میں بدل دے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے اسرائیل اور مصر کو دی گئی امداد میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ وال سٹریٹ جرنل کے مطابق امریکی غیر ملکی گرانٹ سے پاکستان، تیونس ، لبنان ، یوکرائن، فلپائن اور ویتنام متاثر ہو سکتے ہیں۔ 2015ء میں امریکہ نے اپنے اتحادیوں اور پارٹنرز کو13.5ارب ڈالر امداد دی تھی، زیادہ تر امداد اسرائیل، مصر، اردن، پاکستان اور عراق کو دی گئی تھی۔ کانگرس ریسرچ سروس کے مطابق کانگرس ٹرمپ کی چند یا کئی تجاویز کو مسترد کر سکتی ہے۔ ڈائریکٹر نے مزید کہا پاکستان کی امداد کم کی جائے گی۔ دفاعی تجزیہ کار ٹوڈ ہیری سن نے کہا کہ متاثرہ ممالک چین اور روس سے جنگی سازو سامان خرید سکیں گے۔ مقدونیہ اور تیونس کے لئے مذکورہ امریکی منصوبہ بڑا چیلنج ہو گا۔ آئی این پی کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے مسودہ کانگریس میں پیش کر دیا، ڈائریکٹر وائٹ ہائوس کا کہنا ہے کہ امریکہ پاکستان کو پیسہ نہیں صرف گارنٹی دے گا۔ مک مولوینسی نے کہا کہ پاکستان کو امداد فارن ملٹری فنانسنگ کے تحت دی گئی تھی ، 2015میں ساڑھے 13ارب ڈالر کی ملٹری امداد دی گئی، پاکستان کی امداد کم ہو گی اور امداد کو قرضوں میں تبدیل کیا جائے گا۔