لوڈشیڈنگ میں اضافہ شارٹ فال ساڑھے 6 ہزار جماعت اسلامی کا کراچی میں دھرنا احتجاج
لاہور + کراچی + اسلام آباد (کامرس رپورٹر+ نامہ نگاروں سے+ خصوصی رپورٹر+ ایجنسیاں) گرمی بڑھنے کے ساتھ ہی بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں ایک بار پھر سے اضافہ ہو گیا۔ شاٹ فال 6660 میگاواٹ تک جا پہنچا، لوڈ شیڈنگ کے ستائے عوام پھر سڑکوں پر نکل آئے۔ ملک میں بجلی کی ڈیمانڈ میں اضافہ سے شارٹ فال مزید بڑھ گیا جس کے باعث نہ صرف لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں اضافہ کر دیا گیا بلکہ مرمت کے نام پر بجلی کی بندش کا سلسلہ بھی شروع کردیا گیا۔ ملک کے بیشتر علاقے ایک بار پھر گرمی کی لپیٹ میں آ جانے سے بجلی کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ روز بجلی کی ڈیمانڈ بڑھ کر بیس ہزار میگاواٹ تک پہنچ گئی جس کے باعث شارٹ فال ساڑھے چھ ہزار میگاواٹ سے تجاوز کر گیا۔ گزشتہ روز شہروں میں دس گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں 18 گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ کی گئی۔ گزشتہ روز مرمت کے نام پر بھی گرڈز کو بند رکھا گیا جس کے باعث 120 کے وی کے درجنوں گرڈز بند رہے۔ وہاڑی سے نامہ نگار کے مطابق گرمی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ہی میپکو حکام نے بھی تیور بدل لئے بجلی کی طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں اضافہ ہو نے لگا جس کی وجہ سے صارفین کی پریشانی اور مشکلات میں اضافہ ہو گیا۔ جماعت اسلامی کراچی کے تحت کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی کے شہریوں سے 200 ارب روپے سے زائد غیر قانونی طور پر وصول کرنے، اووربلنگ ،پیداواری صلاحیت ہونے کے باوجود مطلوبہ بجلی پیدا نہ کرنے اورعوام کو لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا کرنے ،چھوٹے صارفین کے لیے نرخوں میں اضافے اور کے الیکٹرک، نیپرا اور حکومتی گٹھ جوڑ کے خلاف احتجاجی تحریک کے سلسلے میں بدھ کے روز شارع فیصل نرسری پر زبردست احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ احتجاجی دھرنے کے شرکاء نے بڑے بڑے بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے۔ کے الیکٹرک اووربلنگ ختم کرے اور فیول ایڈجسمنٹ، ڈبل بنک چارجز، میٹر رینٹ Claw Back اور ملازمین کے نام پر غیر قانونی طور پر وصول کیے گئے 200 ارب روپے کراچی کے عوام کو واپس کرے۔ شارع فیصل نرسری پر افتتاحی خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ آج کے الیکٹرک کی لوٹ مار مکمل طور پر بے نقاب ہوچکی ہے۔ اس کی نااہلی ، ناقص کارکردگی اور عوام پر ظلم کھل کر سامنے آگیا ہے۔ تحریک انصاف کے اراکین پارلیمنٹ نے خیبر پی کے میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر وزارت پانی و بجلی اور و زیر اعظم آفس کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ دوسروں کو شرم دلانے والے وزراء خود کب شرم کریں گے، خیبر پی کے 4 ہزار میگا واٹ سے اوپر بجلی پیدا کر ترہا ہیہ ‘ طلب 2100 میگا واٹ ہے جبکہ صرف 900 میگا واٹ بجلی دی جا رہی ہے‘ ڈان لیکس پر قوم کی تسلی نہیں ہوئی‘ مہرے فارغ کرنے کی بجائے ملکہ کو فارغ کیا جائے‘ نواز شریف اور آصف علی زرداری خود اپنی ذات میں کرپشن کی یونیورسٹیاں ہیں‘ دونوں نے منی لانڈرنگ میں پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کر رکھی ہیں‘ وزیراعظم نے سعودی عرب میں اڑھائی گھنٹے لگا کر تقریر یاد کی ‘ایک سکینڈ تقریر کا موقع نہیں دیا گیا‘ ہماری خارجہ ‘ داخلہ سمیت ہر پالیسی ناکام چکی ہے۔ وہ بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر رکن قومی اسمبلی مراد سعید نے کہا کہ2 وزراء انگلیاں دکھا دکھا کر چھوٹے صوبوں کو دھمکیاں دیتے رہتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ملک میں کہیں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی جبکہ خیبر پختونخوا میں 18 سے 19 گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ وزارت پانی و بجلی میں 980 ارب روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا۔ معاملے پر بجٹ سیشن میں بھرپور احتجاج کریں گے۔ رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف لوڈ شیڈنگ کے خاتمے سے متعلق اپنے وعدے یاد کریں۔ 10,10 مرتبہ ایک ہی منصوبے کا افتتاح کیا جا رہا ہے۔ سندھ‘ بلوچستان‘ کے پی کے اور جنوبی پنجاب کے لوگ بجلی کے لئے ترس رہے ہیں۔ گورنر سندھ محمد زبیرنے کہا ہے کہ کراچی اور صوبہ سمیت پورے ملک سے توانائی کے بحران کا اگلے برس تک مکمل خاتمہ ہو جائے گا ،کے الیکٹرک بھی موجود خامیوں کو ٹھیک کرنے پر خصوصی توجہ دے، شہر میں بجلی کی تسلسل سے فراہمی کے لئے اقدامات کو ہر صورت یقینی بنائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہائوس میں کے الیکٹرک کے چیئرمین وقار ایچ صدیقی کی سربراہی میں وفد سے ملاقات میں کیا۔