فوجداری مقدمات میں اپیلیںعدم پیشی پر خارج نہیں کی جا سکتیں: عدالت عظمیٰ
اسلام آباد (صباح نیوز) سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ فوجداری مقدمات میں بریت یا سزا کے خلاف دائر اپیلیں عدم پیشی کی بنا پر خارج نہیں کی جا سکتیں۔ قانون میں ایسی کوئی گنجائش موجود نہیں۔ اپیل کنندہ آئے یا نہ آئے عدالت کا فرض ہے اپیل پڑھ کر معاملہ نمٹائے۔ اپیل کنندہ کو سماعت کا موقع دینا ضروری ہے۔ یہ آبزرویشن جسٹس آصف سعید کھوسہ نے حاجی محمد نذیر بنام ثاقب جاوید کیس کی سماعت کے دوران دی۔ اس دوران ریمارکس میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ فاضل وکیل اپنے موکل کو کیوں تنگ کر رہے ہیں۔ جب ایک معاملہ نمٹا دیا گیا ہے اور یہ چیز بھی واضح ہے کہ اس سے کچھ وصول ہونے والا نہیں تو وکیل کو چاہئے کہ موکل سے کہہ دے کہ اس کا کیس نہیں بنتا اگر اس طرح وکلاء موکلین کو مثبت تجاویز دیں تو بہت سے مقدمات عدالتوں میں نہ آئیں۔ جسٹس دوست محمد خان نے کہا کہ یہ اس قسم کی بیماری ہے جس کا علاج پاکستان میں ممکن نہیں۔ وکلاء کو آم کھانے سے غرض ہے، پیڑ گننے سے نہیں۔ یہاں تو یہ معاملہ ہے کہ شکاری نے جال پھینکا تھا جس میں کوا اور کبوتر پھنس گئے، دیکھا تو دونوں رو رہے تھے کبوتر نے کوے سے پوچھا تم کیوں رو رہے ہو کوے نے کہا کہ یہ جال مولوی نے پھینکا ہے، عدالت نے درخواست گزار کو ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست واپس لینے کی بنا پر نمٹا دی۔