امریکی شہری سے ناروا سلوک، اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے جواب مانگ لیا
اسلام آباد (آن لائن) پاکستانی نژاد امریکی شہری طلحہ ہارون کو امریکہ کے حوالے کرنے کے معاملہ پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے طلحہ ہارون کے ساتھ جیل میں ناروا سلوک روا رکھے جانے پر جواب طلب کرلیا ریمارکس دیئے ہیں کہ رمضان اور عید آرام سے گزار لیں اس کے بعد تفصیل سے اس کیس کو سن کر فیصلہ کریں گے۔ طلحہ ہارون کو امریکہ کے حوالے کرنے کے متعلق وفاقی حکومت کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ نے طلحہ ہارون کے والد ہارون رشید کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل طارق اسد ایڈووکیٹ جبکہ وفاقی حکومت کی طرف سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل افنان کریم کنڈی نے عدالت پیش ہو کر دلائل دیئے کہ انکوائری افسر اے ڈی سی جی نے اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے دستیاب ریکارڈ کی روشنی میں طلحہ ہارون کو امریکہ کے حوالے کرنے کا حکم دیا، ابھی ثابت نہیں ہوا کہ طلحہ ہارون پر جو الزام امریکہ کی جانب سے عائد کیا گیا وہ درست ہے یا نہیں، طلحہ کو امریکہ کے حوالے کیا جائے گا اور اس کا وہاں ٹرائل ہوگا تب یہ بات ثابت ہوگی کہ الزامات درست ہیں یا نہیں۔ وکیل صفائی کا دلائل دیتے ہوئے کہنا تھا اے ڈی سی جی نے فیصلہ کرتے ہوئے حقائق کو نظر انداز کیا، اے ڈی سی جی کا فیصلہ نامکمل ہے۔ طلحہ ہارون کے ساتھ انتہائی انسانیت سوز سلوک روا رکھا گیا چار ماہ طلحہ ہارون کو ہمارے ملک کے اداروں نے لاپتہ رکھ کے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ اڈیالہ جیل میں طلحہ ہارون کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے۔ کیس کی سماعت 6 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔