• news

اے ڈی خواجہ کی معطلی کیخلاف درخواست سازش تھی‘ سندھ حکومت کا الزام

کراچی(اے این این) سندھ حکومت نے الزام عائد کیا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ میں انسپکٹر جنرل سندھ پولیس کی معطلی کے خلاف دائر کی گئی درخواست آئی جی اللہ ڈنو خواجہ اور وفاقی حکومت کی ’’سازش‘‘ تھی تاکہ صوبائی حکومت کو برا دکھایا جاسکے۔ بدھ کو جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں سندھ ہائیکورٹ کے ڈویژنل بینچ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل سندھ ضمیر گھمرو سندھ حکومت کی جانب سے پیش ہوئے اور دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ پٹیشن قابل سماعت نہیں ہے کیونکہ اس طرح کے معاملات سندھ ہائیکورٹ کے دائرہ کار میں نہیں آتے۔انکا کہنا تھا کہ معطلی کیخلاف اے ڈی خواجہ کی درخواست وفاقی حکومت اور اللہ ڈنو خواجہ کی سازش تھی جس کا مقصد صوبائی حکومت کو برا دکھانا تھا۔ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ آئی جی سندھ کے ٹرانسفر سے متعلق اپنا حکم امتناع ختم کرے اور ساتھ ہی صوبائی پولیس چیف کو عہدے سے ہٹانے کیخلاف دائر درخواست خارج کردی جائے۔ضمیر گھمرو کے دلائل مکمل ہونے کے بعد سندھ ہائیکورٹ نے اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ کے عہدے سے ہٹانے سے متعلق حکم امتناع کو برقرار رکھتے ہوئے کیس کی سماعت(آج) تک کیلئے ملتوی کردی گئی ۔

ای پیپر-دی نیشن