تقریر کا موقع نہ ملنے پر شاہ سلمان کی 30ممالک کے سربراہان سے معذرت....سعودی اتحاد میں شمولیت کا حتمی فیصلہ‘ ٹی او آر بننے پر ہی ہو گا : پاکستان
اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے واضح کیا ہے کہ سعودی عرب میں صرف نواز شریف کو نہیں 30ممالک کے سربراہان کو خطاب کا موقع نہیں ملا،وقت کی قلت کے باعث خطاب کا موقع نہ ملنے پر شاہ سلمان نے تمام رہنماو¿ں سے معذرت بھی کی ہے ،مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی سرپرستی میں جعلی داعش کا قیام تشویشناک، عالمی برادری نوٹس لے ،بھارت مقبوضہ کشمیر میں بربریت سے توجہ ہٹانے کیلئے کنٹرول لائن پر صورتحال خراب کر رہا ہے،معصوم کشمیریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنا قابل مذمت ہے، وادی میں مسلمانوں کو مذہبی فرائض کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا ہے سری نگر کی جامع مسجد کے باہر ہر جمعہ کو بھارتی افواج تعینات کی جاتی ہیں۔ دفتر خارجہ میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران نفیس زکریا نے کہا کہ بھارت کشمیر کی تحریک آزادی کوبدنام کرنے کے لیے دہشت گردی کے الزامات لگا رہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی سرپرستی میں جعلی داعش کا قیام تشویشناک عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیے ۔کشمیری رہنما آغا روح اللہ کے مطابق بھارت مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی اور مجاہدین کو بدنام کرنے کے لئے جعلی داعش بنا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی میں ملوث ہے اور معصوم کشمیریوں کو انسانی ڈھال کے طورپر استعمال کیا جارہاہے جو قابل مذمت ہے، بھارت مظلوم کشمیریوں پر اپنے مظالم سے توجہ ہٹانے کے لئے ایل او سی پرتنا و¿بڑھا رہا ہے اور کنٹرول لائن پر صورتحال کو خراب کر رہا ہے ،عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیے ۔انھوں نے کہا کہ کلبھوشن کے اعترافی بیان سے پاکستان کے اندر بھی بھارتی مداخلت کے ثبوت ملتے ہیں اس کا بیان پاکستان میں بھارتی تخریب کاری اور دہشت گردوں کو مالی امداد کا ثبوت ہے اس تمام صورتحال پر عالمی برادری اور اقوام متحدہ کو نوٹس لینا چاہئے۔کلبھوشن کے مقدمے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف میں کامیابی کا بھارتی دعوی بالکل غلط اور گمراہ کن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت نے صرف پھانسی کا عمل روکا ہے اور ہم مقدمے کی اگلی سماعت کیلئے تیاری کر رہے ہیں۔کرنل حبیب کے معاملے پر نیپالی حکومت سے رابطے میں ہیں، ان کے معاملے پر بھارتی ہائی کمشن سے بھی معاونت کے لیے رابطہ کیا ہے۔سی پیک کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ سی پیک نہ صرف چین اور پاکستان بلکہ پورے خطے کے لئے فائدہ مند ہے، یہ معاشی ترقی کا منصوبہ ہے ، کسی ملک کواس کو متنازعہ نہیں بناناچاہیے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ سعودی فوجی اتحاد میں شمولیت کا حتمی فیصلہ ٹی او آرز بننے کے بعد ہی کیا جائےگا ¾ پاکستان اور افغانستان کے حکام کی فلیگ میٹنگ جاری ہے ¾میٹنگ کے بعد ہی باب دوستی کھولنے کا فیصلہ کیاجائیگا ¾
دفتر خارجہ