ایبٹ آباد میں امریکی آپریشن کے وقت کیا ہوا تھا، اسامہ بن لادن کی بیوہ نے تفصیلات میڈیا کوبتا دیں
نیویارک (آئی این پی) القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کی بیوہ ایمل نے 2011 میں امریکی سپیشل فورسز کے ہاتھوں اپنے شوہر کی ہلاکت کے بارے میں تفصیلات میڈیا کو بتادیں اور کہا کہ جس رات حملہ ہوا اسامہ بن لادن کی دیگر دونوں بیویاں اور ہمارے بچے بھی ساتھ موجود تھے۔ ساری فیملی رات کا کھانا کھا کر سو رہی تھی کہ اچانک رات تقریبا 11 بجے ہیلی کاپٹروں کی آواز سے ہماری آنکھ کھل گئی۔ پھر زوردار دھماکہ ہوا اور امریکی فوجی کمپانڈ میں داخل ہو گئے۔ایمل نے بتایا کہ اسامہ بن لادن نے چلاتے ہوئے ہم سب سے کہا کہ انہیں میری ضرورت ہے، تمہاری نہیں، سب لوگ نیچے چلے جائیں۔ اسی اثنا میں ایک اور زوردار دھماکے کی آواز آئی اور امریکی فوجی اندرونی دروازہ توڑ کر گھر میں داخل ہو گئے۔ ان میں سے بعض فوجی عربی میں بات کر رہے تھے اور جانتے تھے کہ اسامہ بن لادن کا بیٹا خالد کون ہے۔ انہوں نے خالد کا نام لے کر اسے پکارا اور اس پر گولی چلا دی۔ یہ منظر دیکھ کر اسامہ کی بیٹیاں مریم اور سمیرا امریکی فوجیوں کی جانب بھاگیں لیکن عربی بولنے والے نے انہیں دھکا دے کر پھینک دیا۔ اس کے بعد امریکی فوجی کمرے میں داخل ہوئے جہاں میں اور اسامہ بن لادن موجود تھے، میں انہیں دیکھتے ہی ان کی جانب لپکی لیکن انہوں نے مجھ پر بھی گولی چلا دی جو میری ٹانگ میں لگی اور میں بیڈ پر گر گئی۔ اس کے بعد امریکی فوجیوں نے اسامہ بن لادن پر گولیاں برسانا شروع کر دیں۔