مذہب کے نام پر دہشتگردی، قتل و غارت گری خلاف دین ہے، صوبائی بین المسالک امن کانفرنس
لاہور (خصوصی نامہ نگار)عالمی مجلس ادیان پاکستان کے زیراہتمام صوبائی بین المسالک امن کانفرنس کے13نکاتی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مذہب کے نام پر انتہا پسندی، دہشت گردی و قتل و غارت گری خلافِ دین ہے۔آئینِ پاکستان کی وضاحت کے علاوہ کسی بھی فرقے اور مسلک کے ماننے والے کو کافر قرار دینا خلافِ قانون ہے۔ اس سے اجتناب کیا جائے گا۔کسی بھی مسلم یا غیر مسلم کو ماورائے عدالت واجب القتل قرار نہیں دیا جائے گا۔ایک دوسرے کے مسالک کے اکابرین کا احترام کیا جائے گا۔ کانفرنس کی صدارت مولاناحافظ محمد نعمان حامدنے کی ، جس سے مولاناڈاکٹر سرفرازاحمد اعوان، شبنم ناگی، علامہ سید مفتی عاشق حسین، مولانا محمد خان لغاری، علامہ سید ضیاءاللہ شاہ بخاری،، پرویز ملک ایم این اے ، علامہ سید توقیر عباس نقوی،ڈاکٹر رامیش وینکوانی،علامہ ایاز ظہیرہاشمی،علامہ اصغر عارف چشتی،حافظ شعیب الرحمن،ڈاکٹربدرمنیرسیفی و دیگر نے خطاب کیا۔ کانفرنس کے13نکاتی اعلامیہ میں کہا گیا ہے بلا تفریق مذہب و مسلک، تمام پاکستانیوں کے حقوق برابر ہیں۔