ہاکی ورلڈ لیگ پاکستان ٹیم اچھے نتائج کے لیے پر امید
سپورٹس رپورٹر
پاکستان ہاکی فیڈریشن قومی کھیل کی ترقی کے لیے دن رات کوشاں ہے جس کے لیے گراس روٹ لیول پر ہاکی سرگرمیوں میں اضافہ کر رہی ہے اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو اس بات میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان ہاکی اپنے پاوں پر کھڑی ہونا شروع ہو جائے گی۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بریگیڈئر (ر ) خالد سجاد کھوکھر اور سیکرٹری پی ایچ ایف اولمپیئن شہباز احمد سینئر پرامید ہیں کہ وہ قومی ٹیم اگلے ماہ لندن میں منعقد ہونے والے ہاکی ورلڈ لیگ کے سیمی فائنلز ٹورنامنٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرئے گی۔ شہباز احمد سینئر کا کہنا تھا کہ ہم نے سلیکشن کمیٹی اور ٹیم مینجمنٹ کو مکمل با اختیار بنایا ہے۔ ہاکی ورلڈ لیگ کے لیے میرٹ پر ٹیم کا انتخاب کیا گیا ہے امید ہے کہ کھلاڑی پوری محنت کے ساتھ ٹورنامنٹ میں کھیل کر ملک و قوم کا سرفخر سے بلند کرینگے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہاکی میں اپنا کھویا ہوا مقام واپس حاصل کر سکتی ہے تاہم اس کے لیے تھوڑا صبر سے کام لینا ہوگا۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے بھی قومی کھیل کی ترقی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں جن کو سراہنا ضروری ہے۔ ہم نے اولین ترجیح گراس روٹ لیول پر مرکوز کر رکھی ہے جب ہمارا گراس روٹ مضبوط ہوگا تو مستقبل میں سینئر ٹیم بھی مضبوط بنے گی۔ ہاکی ورلڈ لیگ کے مقابلے 15 جون سے شروع ہو رہے ہیں ہم نے اپنی ٹیم کو انگلینڈ کے موسم سے ہم آہنگ کرنے کے لیے انہیں تقریباً 20 روز قبل وہاب بھجوایا جا رہا ہے۔ پاکستان ٹیم ٹورنامنٹ سے قبل آئر لینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچ کی سیریز میں حصہ لے گی جو آئر لینڈ کے بلفاسٹ میں کھیلے جائیں گے۔ پہلا ٹیسٹ میچ یکم جون کو جبکہ اگلے دو میچز تین اور چار جون کو کھیلے جائیں گے۔ پاکستان ٹیم آئر لینڈ کی انڈر 21 ٹیم کے ساتھ بھی دو پریکٹس میچز کھیلے گی جو چھ اور سات جون کو ہونگے۔ بعد ازاں 15 جون سے ہاکی ورلڈ لیگ کے میچز سشروع ہو جائیں گے۔ شہبار احمد سینئر کا کہنا تھا کہ قوم سے اپیل ہے کہ وہ پاکستان ٹیم کے لیے دعا کرئے۔ کھلاڑیوں نے سخت محنت کی ہے انہیں اس کا صلہ ضرور ملے۔
پاکستان ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ اولمپیئن خواجہ جنید کا کہنا تھا کہ ہاکی ورلڈ لیگ کے لیے ہم نے کھلاڑیوں کو ہر ممکن تیاری کرانے کی کوشش کی ہے۔ کھلاڑیوں نے بھی کیمپ میں سخت محنت کی ہے۔ جن شعبوں میں سمجھتا تھا کہ کمزوری ہے ہم نے ان کو فوکس کر کے ان پر توجہ دی ہے۔ گول کیپنگ کے شعبہ پر احمد عالم نے کھلاڑیوں پر محنت کی ہے۔ جبکہ ڈیفنس لائن سمیت اٹیکنگ ہاکی کھیلنے کے لیے بھی کھلاڑیوں کو تیار کیا ہے۔ ہاکی ورلڈ لیگ ایک مشکل ٹورنامنٹ ہے جس میں کوئی ٹیم بھی آسان نہیں ہے ہر میچ کو فائنل سمجھ کر کھیلنا ہوگا۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ہمیں ہر قسم کی سہولیات فراہم کی ہیں۔ ٹورنامنٹ میں اچھے نتائج کے لیے میدان میں اتریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہاں کے ماحول میں ایڈیجسٹ ہونے کےلیے ٹیم کو پہلے آئر لینڈ کا دورہ کرایا جا رہا ہے تاکہ کھلاڑیوں ٹورنامنٹ سے پہلے ایڈجسٹ ہو جائیں۔ خواجہ جنید کا کہنا تھا کہ ہم نے کھلاڑیوں کو ہر ممکن سہویلات فراہم کی ہے تاکہ انہیں کسی مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ پاکستان ٹیم سے اچھے نتائج کی توقعات ہیں۔ ہماری ٹیم سینئر اور نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ جنہیں میچ پریکٹس فراہم کرنے کے لیے بھی ملک میں پاکستان وائٹس، پی ایچ ایف ڈیویلپمنٹ سکواڈ کے ساتھ میچز کرائے گئے ہیں۔ ہم پوری تیاری کے ساتھ جا رہے ہیں ہمارے لیے کوئی میچ آسان نہیں ہے تاہم اتنا ضرور ہے کہ ہم جیت کے لیے میدان میں اتریں گے اور اﷲ تعالٰی سے دعا کرینگے کہ وہ کامیابی پاکستان ٹیم کا مقدر بنائے۔
پاکستان ہاکی ٹیم کے کپتان عبدالحسیم خان کا کہنا تھا کہ پوری تیاری کے ساتھ جا رہے ہیں تمام کھلاڑیوں کو اس بات کا احساس ہے کہ ہاکی ورلڈ لیگ ورلڈ کپ کا بھی کوالیفائنگ راونڈ ہے جس میں پہنچنے کے لیے وہ پوری طرح تیار ہیں۔ عبدالحسیم خان کا کہنا تھا کہ لاہور میں لگنے والے تربیتی کیمپ میں ٹیم کے کمزور شعبوں پر توجہ دی گئی ہے۔ ڈیفنس لائن اور فاروڈ لائن کا کیا رول ہوگا انہیں واضح کیا گیا ہے۔ ہر کھلاڑی کو اس کی ذمہ داری بتائی گئی ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن اور ٹیم مینجمنٹ کے اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کی جائے گی۔ حسیم خان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل پاکستان ہاکی فیڈریشن نے کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل میچز کا تجربہ فراہم کرنے کے لیے نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کا بھی دورہ کرایا گیا تھا جس کا ہاکی ورلڈ لیگ میں فائدہ ہوگا۔ حسیم خان کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کا پہلا میچ ہی نیدر لینڈ سے ہے یورپی ٹیمیں پاکستان ٹیم کے لیے سخت چیلنج ہیں۔ کیمپ میں اس چیلنج سے نمبٹنے کے لیے فزیکل فٹنس پر خاص توجہ دی گئی ہے۔ تمام کھلاڑی فزیکل فٹ اور جیت کا جذبہ رکھتے ہیں۔ پوری کوشش کرینگے کہ قوم کو اچھے نتائج فراہم کریں۔
ہاکی ورلڈ لیگ 2017ءکے لندن ایونٹ میں دس ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں جنہیں دو گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ گروپ ایے میں ارجنٹینا، کوریا، انگلینڈ، چین اور ملائیشیا جبکہ گروپ بی میں پاکستان، نیدرلینڈ، بھارت، سکاٹ لینڈ اور کینیڈا شامل ہیں۔ پاکستان ٹیم 15 جون کو پہلا میچ نیدرلینڈ کے خلاف کھیلے گی۔ گروپ بی میں اس کا دوسرا میچ 16 جون کو کینیڈا کے خلاف ہوگا۔ پاکستان اور بھارت کی روایتی حریف ٹیمیں 18 جون کو مد مقابل ہونگی۔ پاکستان ٹیم آخری پول میچ 19 جون کو سکاٹ لینڈ کے خلاف کھیلے گی۔