• news
  • image

مہنگائی، رمضان اور انسان

مکرمی! رمضان المبارک کا آغاز ہے لیکن مہنگائی پر قابو پانے کے لئے دُور دُور تک اقدامات نظر نہیں آتے۔ مہنگائی اب اس قدر بڑھ گئی ہے کہ چوری چکاری سے لے کر خودکشیوں تک نوبت آگئی ہے۔ پشتو میں کہاوت ہے کہ ’’بھرا ہوا پیٹ فارسی بولتا ہے‘‘ یعنی سیر ہوکر کھانے والوں کی بولی بھوکوں کی سمجھ میں کہاں آسکتی ہے۔ کوئی ان سے پوچھے کہ آپ کی تمام ہمدردیاں صرف اپنے آپ اور اپنے طبقے تک ہی کیوں محدود ہیں۔ اسلام میں سود خوروں اور ذخیرہ اندوزوں، لٹیروں کے خلاف برسر پیکار ہونے کی تلقین کی گئی ہے لیکن اس جانب کوئی توجہ نہیں دی جاتی۔ رمضان رحمت، مغفرت اور جہنم سے آزادی کا مہینہ ہے لیکن وطن عزیز میں ذخیرہ اندوز مسلمان سیزن قرار دے کر غریب مسلمانوں کے لئے اس کو عذاب بنانے کے لئے کمر کس لیتے ہیں۔ دنیا بھر کے ممالک اپنے شہریوں کے مذہبی تہواروں پر اشیائے خورد و نوش سمیت اشیائے ضرورت کے نرخ کم کردیتے ہیں۔ ہمارے ہاں اس مقدس مہینے میں ناقابل برداشت حد تک یہ نرخ بڑھ جاتے ہیں جو انتہائی ظلم ہے۔ (عاصمہ امیر، لاہور )

ڈاک ایڈیٹر

ڈاک ایڈیٹر

epaper

ای پیپر-دی نیشن