ہائیکورٹ، شریف فیملی کی شوگر ملز جنوبی پنجاب منتقل کرنے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے شریف خاندان کی ملکیت شوگر ملوں کی جنوبی پنجاب کے اضلاع میں منتقلی کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار جہانگیر ترین کے وکیل اعتزاز احسن نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شریف خاندان نے پابندی کے باوجود غیر قانونی طور پر شوگر ملیں منتقل کیں۔ انہوں نے کہا کہ منتقل کی جانے والی شوگر ملوں کے باعث ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہوا جبکہ کپاس کے علاقے میں شوگر ملیں لگنے سے زراعت کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ شریف خاندان کے وکیل نے دلائل دیئے کہ سرکاری نوٹیفکیشن کے بعد ملوں کی منتقلی میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ قانون کے تحت صوبے میں ایک جگہ سے دوسری جگہ شوگر ملوں کی منتقلی کے لئے اجازت کی ضرورت نہیں۔ پنجاب حکومت کے وکیل خواجہ حارث نے حتمی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شوگر ملوں کی منتقلی کی پالیسی کسی خاص گروپ کے لیے نہیں بنائی گئی۔ انہوں نے کہاکہ شوگر ملوں کی منتقلی کی اجازت کے لیے پالیسی مکمل غور و خوض کے بعد تشکیل دی گئی۔ عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔