تعمیراتی کا موں کی زد میں آنے والی زمینوں کے مالکان خوار ہوگئے
لاہور(نیوز رپورٹر)صوبائی حکومت پنجاب کے تعمیراتی کاموں کی آڑ میں ٹاﺅن اور پٹوار عملہ کسانوں کو ذلیل و خوار کرنے لگا۔ فیروزوالہ سے ملحقہ چک 41، چک42اور چک 43کے سینکڑوں کسانوں کی زرعی زمینیں سیالکوٹ سے لاہور بائی پاس، اور کالا شاہ کاکو رنگ روڈ انٹر چینج میں آئیں۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے متاثرہ زرعی زمین فی ایکڑ 30سے 40ہزار روپے جبکہ مکمل زرعی زمین فی ایکڑ سڑک کے درمیان کرنے والے کسانوں کیلئے پونے23لاکھ روپے فی ایکڑ رکھا، متاثرہ کسانوں کا کہنا ہے کہ گندم کی فصل کے وقت ہم سے زرعی زمینیں حاصل کر لی گئیں، چار ماہ سے زیادہ کا وقت گزر چکا ہے مگر متاثرہ کسانوں کو کسی بھی قسم کی ادائیگیاں نہیں کی گئیں جس سے کسان مزید بھوک و افلاس کا شکار ہو گیا ہے۔ متاثرہ کسانوں کا کہنا ہے کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی، اے سی فیروزوالا اور پٹوار کا عملہ کسانوں کو ذلیل و خوار کردیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب اس صورتحال کا نوٹس لیں۔