کلبھوشن کیس: قومی سلامتی کمیٹی میں اپوزیشن کا حکومتی حکمت عملی پر عدم اطمینان
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ صباح نیوز) قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اپوزیشن نے کلبھوشن کے معاملے پر حکومت کی قانونی حکمت عملی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ اپوزیشن کے مطالبے پر 3 نکاتی ایجنڈے پر اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی کا آئندہ اجلاس 15 جون کو ہوگا۔ کلبھوشن کیس کی 8 جون کی سماعت کے بعد دوبارہ کمیٹی کو بریفنگ دی جائے گی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کلبھوشن کیس میں ہم تیار نہیں تھے۔ وہ اپنا مقصد حاصل کر گئے۔ اپوزیشن نے آئندہ اجلاس میں وزیرداخلہ چودھری نثار کو بھی بلانے کا مطالبہ کر دیا۔ اپوزیشن نے مطالبہ کیا کہ کالعدم تنظیموں کے معاملے پر وزیرداخلہ ہی بریفنگ دیں۔سپیکر ایاز صادق نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی میں کلبھوشن معاملے پر تفصیلی گفتگو ہوئی، کلبھوشن کیس کو عالمی عدالت انصاف میں بھرپور انداز میں پیش کریں گے، اٹارنی جنرل لیگل ٹیم کی سربراہی کریں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اٹارنی جنرل نے آئندہ لائحہ عمل کے بارے میںکمیٹی کو آگاہ کیا ہے۔ سب کی یہ تجویز تھی کہ 15تاریخ کو صبح 11بجے نیشنل سکیورٹی پارلیمینٹری کمیٹی کے اجلاس کو بلایا جائے اور اس میں وہ آکر بتائیں گے اس پر وہاں کیا پیشرفت ہوئی تھی انہوں نے کہا کہ منگل کے روز دی گئی کی بریفنگ بہت بہتر تھی اور اس میں لگتا تھا کہ تیاری پوری ہوئی ہے اور انہوں نے تمام مسائل پر بات چیت کی۔ سپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، اٹارنی جنرل اشتر اوصاف، وزیرقانون زاہد حامد، سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے شرکت کی، جبکہ اپوزیشن کی جانب سے شاہ محمود قریشی، شیری رحمان اور محمود خان اچکزئی سمیت دیگر ارکان نے نمائندگی کی۔ اپوزیشن ارکان نے عالمی عدالت میں حکومتی خامیوں کی نشاندہی کی اور تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عالمی عدالت میں کلبھوش معاملے پر کمزور طریقے سے مقدمہ لڑا گیا اور ناتجربہ کار قانونی ٹیم رکھی گئی پاکستان کو بروقت ایڈہاک جج کی تقرری پر زور دینا چاہئے تھا لیکن اب آئندہ سماعت پر ٹھوس قانونی دلائل دینے ہوں گے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے بیرسٹر خاور قریشی نے ملاقات کی، عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ اپوزیشن نے کلبھوشن یادیو کیس کے معاملہ پر عالمی عدالت انصاف میں حکومت کی قانونی حکمت عملی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اس بات پر زور دیا کہ قومی سلامتی کی کمیٹی کے ارکان سے مشاورت کر کے موثر حکمت عملی اختیار کی جائے۔ اپوزیشن کے مطالبے پر3نکاتی ایجنڈے پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ 15جون کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں کلبھوشن کیس پر دوبارہ بریفنگ دی جائے۔ کلبھوشن کیس کی 8جون کو عالمی عدالت انصاف میں سماعت ہو گی، 5 جون کو اٹارنی جنرل آف پاکستان کی سر براہی میں پاکستانی ٹیم عالمی عدالت انصاف جائے گی۔ جہاں ایڈہاک جج کی تقرری اور عالمی عدالت کی دائرہ اختیار بھر پور طریقے سے چیلنج کیا جائے گا۔ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ 5جون کو پاکستانی قانونی ٹیم عالمی عدالت انصاف جائے گی۔ پاکستانی ٹیم 8جون کو سماعت میں ایڈہاک جج کی تقرری کا معاملہ اٹھائے گی۔