امن کے لئے ہماری کوشش بھارتی ہٹ دھرمی‘ بداعتمادی کی نذر ہوئی: چودھری نثار
اسلام آباد(آئی این پی+ صباح نیوز)وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ خطے میں دیرپا امن کیلئے پاکستان کی جانب سے کی جانے والی ہر کوشش روایتی بد اعتمادی اور بھارتی حکومت کی ہٹ دھرمی کی نذر ہوئی، دونوں ملکوں کے عوام کی تعمیر و ترقی اور خطے میں امن و خوشحالی کا خواب اس وقت تک شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا جب تک پاک بھارت تعلقات باہمی منافرت اور بداعتمادی کا شکار رہیں گے۔وہ منگل کو بھارت کیلئے نامزد پاکستانی سفیر سہیل محمود سے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے۔اس موقع پر وزیر داخلہ نے نامزد سفیر کو تعیناتی پر مبارکباد دی ،ملاقات میں پاک بھارت تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ خطے میں دیرپا امن کیلئے ضروری ہے کہ دیرینہ مسائل کے حل کے سلسلے میں دونوں اطراف سے مخلصانہ کوشش کی جائے۔ بطور سفیر آپ کو سونپی جانے والی ذمہ داری ایک چیلنج ہے۔ امید ہے آپ اس ذمہ داری کو نبھانے اور پاکستان کے مفادات کا تحفظ کرنے میں اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کریںگے۔ دریں اثنا چودھری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری کانام ای سی ایل میں نہیں اورنہ ان کے خلاف کوئی مقدمہ ہے اگر کسی کے پاس معلومات ہیں تو وزارت داخلہ کو آگاہ کرے ،ملک بھر میں 9میگاسینٹرزاور 12ایگزیکٹیو پاسپورٹس سنٹرز ستمبر تک قائم ہوجائیں جو 24گھنٹے کھلے رہیں گے، ملک میں کوئی ضلع ایسا نہیں ہوگا جہاں پاسپورٹ آفس نہ ہو ،پاکستان پوسٹ کے ساتھ مل کر ملک بھر میں 1500نئے نادرا سنٹرزقائم کریں گے، بلاک کئے گئے شناختی کارڈز میں سے ایک لاکھ ساٹھ ہزار کو بحال کردیا ہے۔30ہزار پاسپورٹ کینسل کئے کسی ایک کے خلاف بھی اپیل نہیں آئی، دس ہزار پاکستانی ایسے تھے جنہوںنے افغان مہاجرین کی مراعات حاصل کرنے کیلئے پاکستان میں رجسٹریشن کارڈز حاصل کررکھے تھے۔ نادرا ہیڈ کوارٹر میں آن لائن نادرامیگاسینٹر لاہور اورسرگودھا وفیصل آباد میں ایگزیکٹیو پاسپورٹ آفسز کے افتتاح کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان سینٹرز کے قیام کا مقصد صارفین کو بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کرنا ہے ۔ آج لاہور میگاسینٹر کا افتتاح ہوا ہے مجموعی طور پر ملک بھر میں 9میگاسینٹرز زیر تعمیر ہیں رمضان المبارک کے بعد ان کا افتتاح ہوگایہ چوبیس گھنٹے کھلے رہیں گے اسی طرح سے چاروں صوبوں میں 12ایگزیکٹیو پاسپورٹس سنٹرز ستمبر تک قائم ہوجائیں گے ۔ انہوںنے کہا کہ 2013میںجب ہم نے اقتدار سنبھالا تو پاکستان میں 88ریجنل پاسپورٹ آفسزتھے جو ملک کی آدھی آبادی کو سہولیات دے سکتے تھے ۔ ہم نے چار سالوں میں مزید 84ریجنل پاسپورٹ آفسز قائم کئے جبکہ مزید 16تین ماہ میں مکمل ہوجائیں گے ۔ جس کے بعد پاکستان کا کوئی ضلع ایسا نہیں ہوگا جہاں پاسپورٹ آفس نہ ہو انہوںنے کہا کہ ایگزیکٹو پاسپورٹ آفسز میں وی آئی پی سہولیات فراہم کی گئی ہیں ۔ جس پر ہمارے بہت زیادہ اخراجات آئے ۔ کچھ عرصہ تک نئے آفسز میں لوگوں سے کچھ فیس لی جائیگی لیکن ون ونڈو آپریشن ہوگاآہستہ آہستہ اس فیس کو کم کرتے ہوئے ختم کردیں گے ۔ انہوں نے کہا بطور قوم ہماری بدقسمتی ہے کہ جو بھی کرسی پر بیٹھ جاتا ہے وہ اپنا کام نہیں کرتا بڑے میگاسینٹرز کھلنے سے کرپشن ختم ہوگی اور پاسپورٹ و شناختی کارڈ حاصل کرنا آسان ہوجائے گا۔ انہوںنے کہا کہ اس وقت ملک بھر میں 557نادرا سینٹرقائم ہیں ہم پوسٹ آفس کے ساتھ مل کر ان کی تعداد میں اضافہ کررہے ہیں جہاں بھی پوسٹ آفس کی عمارت موجود ہے وہاں شناختی کارڈ کی تجدید ،تصحیح اور دوبارہ بنوانے کی سہولت موجود ہوگی ۔ اس طرح ایک ہزار پوسٹ آفسز میں یہ کام شروع کیا جائے گاتاہم پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر دس پوسٹ آفسز میں ڈیڑھ ماہ کے اندر ان کا آغاز کررہے ہیں ۔۔ انہوںنے کہاکہ پاسپورٹ کی مدت کو پانچ سال سے بڑھا کر دس سال کردیا ہے ویزہ سسٹم میں تبدیلیاں آئیں ہیں ۔ ان تمام اقدامات کا مقصد ملکی سلامتی کے مسائل کو حل کرنا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ 30ہزار پاسپورٹس اور دو لاکھ شناختی کارڈ منسوخ کئے ہیں ۔ اس ملک کے بارے میں کہا جارہا تھا کہ اس کے قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بکتے ہیں ایک سوال پر انہوںنے کہا کہ ملک بھر میں پونے دولاکھ پاسپورٹ مکمل طور پر منسوخ ہوگئے‘ تاہم ان کو اپیل کا حق ہے سب سے پہلے یہ ضلعی کمیٹیوں میں جن میں وہاں کے ایم این اے بھی شامل ہیں اپیل کرسکتے ہیں اور حتمی اپیل وزارت داخلہ میں کرسکتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے انتہائی ایماندار آفیسر ہیں ان کی ناراضی کے حوالے سے میڈیا میں غلط خبر چھپی میرا ان سے کوئی اختلاف نہیں تھا نہ ہی انہیں نکالا جارہا ہے وہ اپنی مدت ملازمت پوری کرکے باعزت طور پر ریٹائر ہورہے ہیں ۔