حساب لینے والو! نہیں چھوڑیں گے‘ نہال ہاشمی: آج سپریم کورٹ طلبی
کراچی+ اسلام آباد (ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ+نمائندہ نوائے وقت) پاکستان مسلم لیگ (ن )کے رہنما سینیٹر نہال ہاشمی نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ حساب لینے والو ہم تمہارا یوم حساب بنادیں گے، تم جس کا احتساب کر رہے ہو وہ نوازشریف کا بیٹا ہے۔ تحریک انصاف کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی کی 28 مئی کو یوم تکبیر کے موقع پر کی گئی ایک تقریر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ہے۔ ویڈیو میں نہال ہاشمی خطاب کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں تم جس کا احتساب کر رہے ہو وہ نوازشریف کا بیٹا ہے۔ ہم نواز شریف کے کارکن ہیں، جنہوں نے حساب لیا ہے اور جو لے رہے ہیں کان کھول کر سن لو، ہم تمہیں نہیں چھوڑیں گے، تم آج حاضر سروس ہو، کل ریٹائرڈ ہو جائو گے۔ ہم تمہارے بچوں اور خاندان کیلئے پاکستان کی زمین تنگ کردیں گے۔ احتساب کرنے والو تمہارا یوم حساب بنادیں گے۔ بعد ازاں متنازعہ تقریر پر اپنا موقف دیتے ہوئے نہال ہاشمی نے کہا کہ میری تقریر غیر جمہوری افراد کیخلاف تھی۔ مسلم لیگ (ن) کا ہر دور میں احتساب ہوتا رہا ہے۔ اگر مجھے جے آئی ٹی کے بارے میں بولنا ہوتا تو نام لیتا۔ احتساب کے نام پر انتقام نہیں ہونا چاہیے میں یوم تکبیر کی تقریب سے خطاب کررہا تھا۔ جب پاکستان ترقی کرتا ہے تو ایسا مائنڈ سیٹ آجاتا ہے جو پاکستان کو پیچھے لے جانا چاہتا ہے۔ کچھ لوگ پاکستان کو آگے نہیں جانے دینا چاہتے اور پاکستان میں کچھ لوگ آئین اور جمہوریت کے خلاف ہیں۔ اپنے بیان میں کسی ادارے کا نام نہیں لیا۔ سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا کہ اس طرح کسی کا نام نہیں لیتا، اگر نام لینا ہوتا تو سیدھا نام لیتا ، میں وکیل ہوں اسلئے عدلیہ کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔ انہوں نے کہا میں نے پاکستان کی ترقی روکنے والوں کیخلاف بات کی۔ وزیراعظم نے مسلم لیگ ن کے سینیٹر نہال ہاشمی کے بیان کا نوٹس لیتے ہوئے وضاحت طلب کر لی ہے۔ گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ نہال ہاشمی کا بیان ذاتی اور غلط ہے، میں اسکی مذمت کرتا ہوں۔ وزیراعظم نے نہال ہاشمی کو سینیٹر شپ سے استعفیٰ دینے کی ہدایت کی ہے۔ نہال ہاشمی مسلم لیگ (ن) سندھ کے سیکرٹری جنرل ہیں۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے سینٹ کے رکن نہال ہاشمی سے سینیٹر شپ سے استعفیٰ لے لیا گیا اور انکی پارٹی رکنیت بھی معطل کردی گئی ہے۔نہال ہاشمی نے پارٹی عہدے سے بھی استعفیٰ دیدیا ہے۔ وزیراعظم کی مصروفیات کی وجہ سے نہال ہاشمی کی ملاقات نہ ہوسکی۔ وزیراعظم کی ہدایت پر آصف کرمانی نے نہال ہاشمی سے ملاقات کی۔ نہال ہاشمی نے چیئرمین سینٹ رضا ربانی کے نام استعفیٰ لکھا اور وزیراعظم ہائوس سے روانہ ہوگئے۔ وزیراعظم نے نہال ہاشمی کے بیان کا نوٹس لیتے ہوئے انکی پارٹی رکنیت بھی معطل کردی۔ نہال ہاشمی کو شوکاز نوٹس بھی جاری کردیا گیا ہے، استعفیٰ جمع کرانے کیلئے نہال ہاشمی کو چیئرمین سینٹ کے پاس جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ نہال ہاشمی کو وزیراعظم ہائوس طلب کرکے آصف کرمانی نے وزیراعظم کی ناراضگی کا پیغام پہنچایا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے نہال ہاشمی کے ساتھ ملنے سے انکار کردیا اور اپنے سٹاف کے ذریعے نہال ہاشمی کو ہدایت کی کہ وہ اپنا استعفیٰ چیئرمین سینٹ رضا ربانی کو پیش کردیں۔ نہال ہاشمی چیئرمین سینٹ کے چیمبر گئے لیکن وہ موجود نہیں تھے۔ تب نہال ہاشمی نے سیکرٹری سینٹ کو اپنا استعفیٰ جمع کرایا۔ سیکرٹری سینٹ کارروائی کرکے استعفیٰ چیئرمین سینٹ کو بھیج دیں گے۔ وزیراعظم نوازشریف نے پارٹی صدر کی حیثیت سے نہال ہاشمی کے استعفیٰ کی منظوری دیدی۔ وزیراعظم نے پارٹی اور ڈسپلن کی خلاف ورزی پر نہال ہاشمی کیخلاف انضباطی کارروائی کا حکم بھی دیا ہے۔ علاوہ ازیں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے نہال ہاشمی کے بیان پر ازخود نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس نے نہال ہاشمی کو آج دوپہر ایک بجے ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سینیٹر نہال ہاشمی کے خلاف ازخود نوٹس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں پانامہ کیس کی سماعت کرنے والا 3 رکنی عملدرآمد بنچ کریگا۔ سیکرٹری سینٹ امجد پرویز نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ نہال ہاشمی نے ساڑھے5 بجے اپنا استعفیٰ جمع کرایا۔ فوری طور پر معاملہ چیئرمین سینٹ کے نوٹس میں لایا گیا۔ چیئرمین سینٹ نے رولز کے تحت استعفیٰ پر کارروائی کی ہدایت کی۔ کسی بھی رکن کے استعفیٰ کی صورت میں چیئرمین سینٹ کی رولنگ موجود ہے۔نہال ہاشمی کے استعفیٰ کے متن میں کہا گیا ہے کہ ناگزیر وجوہات پر بطور سینیٹر ذمہ داریاں جاری نہیں رکھ سکتا ،اپنا استعفیٰ فوری پیش کرتا ہوں ۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹرنہال ہاشمی کا استعفیٰ ابھی میرے سامنے پیش نہیں ہوا ۔ وہ بدھ کو یہاں مقامی ہوٹل میں مقامی میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کررہے تھے ۔ اس دوران جب صحافیوں نے ان سے سوال کیا کہ کیا مسلم لیگ (ن) کے مستعفی ہونے والے سینیٹر نہال ہاشمی کا استعفیٰ انہوں نے منظور کر لیا ہے تو اس پر انہوں نے کہا کہ ان کا استعفیٰ ابھی میرے سامنے پیش نہیں ہوا ۔ میں آج (جمعرات ) کو آفس جائوں گا تو صورتحال دیکھوں گا تاہم ابھی تک ان کا استعفیٰ میرے سامنے نہیں آیا ۔
ایبٹ آباد+اسلام آباد +پشاور (نیوز ایجنسیاں+نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو نہال ہاشمی کے شرمناک بیان پر سخت ایکشن لینا چاہیے اگر جے آئی ٹی کے لوگوں کو ڈرائیں گے تو ملک میں جنگل کا قانون بن جائے گا اس لیے سپریم کورٹ کو سخت ایکشن لینا چاہیے تا کہ آئندہ کوئی ایسی جرآت نہ کر سکے۔ ایبٹ آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مجھے بڑی خوشی ہے کہ وزیر اعظم کی فیملی جو کہ خود کو شہزادے سمجھتے ہیں ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ بہت سی وکٹیں گرنے کے لیے تیار ہیں اور اگلے ہفتے ایک اور وکٹ گرے گی اس کے بعد ایک اور، اور پھر یہ سلسلہ جاری رہے گا لوگ دیکھ رہے ہیں کہ حکمران امیر ہو گئے ہیں اور عوام غریب۔ انہوں نے کہا کہ پورا پاکستان یہ پوچھ رہا ہے کہ بجلی کا مسئلہ کیسے حل ہو گا۔ بعد ازاںچیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بکوٹ میں نمبل ہائیڈل پاور پروجیکٹ کا افتتاح کر دیا۔ نمبل ہائیڈل پاور پروجیکٹ سے 75کلو واٹ بجلی پیدا کی جائے گی۔ ہائیڈل پاور پروجیکٹ سے 160گھروں کو بجلی مہیا کی جائے گی۔ 320روپے فی گھر بل وصول کیے جائیں گے۔ اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت کے خلاف جے آئی ٹی رائونڈ چل رہا ہے جس میں پہلی مرتبہ وزیر اعظم کے خاندان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے، آئندہ حکمران کرپشن کرتے ڈریں گے، جو بھی اقتدار میں آتا ہے ملک کو لوٹتا ہے۔ اپنے ٹوئیٹر پیغام میں عمران خان کا کہنا تھا کہ نہال ہاشمی کی شرمناک دھمکیاں نون لیگ کے سیاسی کلچر کا حصہ ہیں، آل شریف یا تو ضمیر خریدتی ہے یا خوفزدہ کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ نہال ہاشمی کے بیان کی آڑ میں عمران خان’’ ستی ساوتری‘‘ بننے کی کوشش نہ کریں‘ دوسروں پر انگلی اٹھانے سے پہلے پی ٹی آئی کے بے لگام سربراہ اپنے گریبان میں جھانکیں ‘عدلیہ اور جے آئی ٹی کو دبائو میںلانے کے لیے پی ٹی آئی کا رویہ شرمناک رہا ہے‘ نیب اور الیکشن کمیشن کو گالیاں دینے اور ان کا گھیرائو کرنے کا اعزاز بھی عمران خان ہی کو حاصل ہے‘عمران خان نے پارلیمنٹ ہائوس اور پی ٹی وی پر دھاوے کی خود قیادت کی‘ نہال ہاشمی کی تقریر ان کی ذاتی رائے مگر ناقابل قبول اور تکلیف دہ ہے، نہال ہاشمی کی جمہوری خدمات کے باوجود قیادت نے ان کی جواب طلبی کرلی ہے۔ تحفظات کے باوجود اداروں کے کام میںکسی کو مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے۔ پرامن جمہوری رویے اور جماعتی ڈسپلن کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا۔ قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے نہال ہاشمی کے بیان پر اپنے رد عمل کہا ہے کہ جس طرح اداروں کو دھمکیاں دی گئی ہیں، آج صدر مملکت کو ایک لفظ بھی نہیں بولنے دیں گے۔ جس طرح دھمکیاں دی گئیں اس پر پارلیمنٹ کے اجلاس میں بحث کریں گے، انکوائری کرنے والوں کو اس طرح ڈرانا اور دھمکانا کسی طورپر مناسب نہیں، کل کے اجلاس میں نہال ہاشمی کو ڈی سیٹ کرنے کا مطالبہ بھی کریں گے۔ خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ملک غنڈہ گردی سے نہیں چلے گا، سپریم کورٹ نے ایک جے آئی ٹی بنائی ہے، اس کو کام کرنے دیا جائے ،تحقیقاتی ٹیم کے ممبران کو ڈرانا دھمکانا سمجھ سے بالاتر ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور اور ترجمان مسلم لیگ (ن) ڈاکٹر آصف کرمانی نے کہا ہے کہ سینیٹر نہال ہاشمی کی پارٹی رکنیت معطل کر دی گئی ہے۔ ڈاکٹر آصف کرمانی نے اپنے جاری بیان میں کہا کہ سینیٹر نہال ہاشمی کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ ترجمان مسلم لیگ (ن) کے مطابق وزیراعظم نے سینیٹر نہال ہاشمی کے غیر ذمہ دارانہ بیان کا نوٹس لیتے ہوئے پارٹی پالیسی اور ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے پر انضباطی کارروائی کا حکم دیا۔پاکستان پیپلزپارٹی کی شازیہ مری نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کا ردعمل اور کارروائی کا اعلان ایک مذاق ہے یہ حکمران جماعت کی اپنی تربیت ہے جو اس بیان میںنظر آئی اور ن لیگ ماضی میں بھی عدالت پر حملہ کر چکی ہے ان کے مطابق پارٹی کی طرف سے نہال ہاشمی کے خلاف کارروائی کا اعلان کرکے قوم کی آنکھ میں دھول جھونکی گئی ہے۔خیبرپی کے کے وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ اور صوبائی حکومت کے ترجمان شاہ فرمان نے مسلم لیگ (ن) کے نہال ہاشمی کی جانب سے اداروں کو کھلی دھمکیاں دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کو شرمناک، غیر سیاسی فعل اور بدترین بداخلاقی قرار دیا ہے، انہوں نے کہا کہ ان دھمکیوں کا مقصد کرپشن کے گاڈ فادر کو بچانے کے لئے اداروں پر ناجائز دبائو ڈالنا ہے۔ ہم ایسی دھمکیوں کی شدید مذمت کرتے ہیں اور متعلقہ اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان دھمکیوں کے خلاف از خود کارروائی کریں۔ رہنما پی ٹی آئی اسد عمر نے نہال ہاشمی کی تقریر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینٹر نہال ہاشمی نے پاناما کیس میں قائم جے آئی ٹی کو دھمکیاں دیں، چودھری نثار کب نہال ہاشمی کی گرفتاری کا حکم دیں گے۔پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ حکمران عدالت پر حملہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں، نہال ہاشمی کے خلاف نیوز لیکس کی طرح کارروائی ہونی چاہیے، گلو اور آلو بٹ سیاست مسلم لیگ (ن) کا وطیرہ ہے، جے آئی ٹی نے ایک بیٹے کو بلایا تو آہ و بکا مچ گئی ہے، حکمرانوں نے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے دو نمبر وعدے کیے۔ وہ لاہور میں تقریب سے خطاب کررہے تھے انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے ایک بیٹے کو بلایا تو آہ و بکا مچ گئی ہے، اس ملک میں آج تک مسلم لیگ (ن) کا احتساب نہیں ہوا۔ اب حکمران جماعت کے سینیٹر اور رہنما عدلیہ کو دھمکیاں دے رہے ہیں ہم حکمرانوں کے ہتھکنڈوں کی مذمت کرتے ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے نہال ہاشمی کے خلاف کارروائی کو درست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نہال ہاشمی کا ذہن خراب ہے اس قسم کے لوگ پارلیمنٹ میں نہیں ہونے چاہئیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے نعیم الحق نے کہا کہ انہیں سینٹ سے فوری طور پر استعفیٰ دے دینا چاہیے۔